• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

حکومت کا این سی او سی کو بند کرنے پر غور

شائع March 13, 2022
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہ ہم یکدم این سی او سی کو بند نہیں کریں گے—فائل فوٹو: پی ایم آفس ٹوئٹر
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہ ہم یکدم این سی او سی کو بند نہیں کریں گے—فائل فوٹو: پی ایم آفس ٹوئٹر

ملک بھر میں کووِڈ 19 کے کیسز کی تعداد میں مسلسل کمی کے باعث حکومت نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کو بند کرنے کے لیے غور و خوص شروع کر دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈیٹا سے نمٹنے کی ذمہ داری نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ، سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول (این آئی ایچ-سی ڈی سی) کو دی جائے گی۔

اس ضمن میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ’اس فیصلے کو یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ ہم این سی او سی بند کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم، آرمی چیف کا این سی او سی کا دورہ، کورونا کی صورتحال پر بریفنگ

انہوں نے کہا کہ درحقیقت ہم نے این سی او سی کا ایک متبادل تیار کرلیا ہے جو صحت کے حکام چلائیں گے اور یہ کہ ہم یکدم این سی او سی کو بند نہیں کریں گے۔

فیصل سلطان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ این سی او سی اور این آئی ایچ-سی ڈی سی دونوں ساتھ ساتھ کام کرسکتے ہیں اور پھر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ ذمہ داری این آئی ایچ سی ڈی سی کو سونپ دی جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورت میں بھی این سی او سی کے کچھ عہدیداران کو این آئی ایچ سی ڈی سی منتقل کیا جائے گا۔

معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ایسا ممکن نہیں کہ یہ معاملات ہمیشہ اس طرح چلائے جائیں، میں این سی او سی بند کرنے کی حتمی تاریخ نہیں بتاسکتا لیکن لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم اسے ہمیشہ جاری نہیں رکھ سکتے۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں کورونا بوسٹر شاٹس لگانے کے سینٹرز قائم

خیال رہے کہ ملک میں عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد حکومت نے وبا کی روک تھام، ملک بھر کے ہسپتالوں میں درکار اشیا کی فراہمی، بیماروں کے لیے صحت کی سہولیات، وبا کے اعداد و شمار کی نگرانی کے ساتھ ساتھ ویکسین کی خریداری اور تقسیم سمیت مختلف فیصلے باہمی مشاورت سے کرنے کے لیے این سی او سی کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024