• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

مظفر گڑھ: پولیس نے توہین مذہب کے مشتبہ شخص کو مشتعل ہجوم سے بچالیا

شائع February 15, 2022
ضلعی پولیس آفیسر محمد طارق ولایت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو کسی محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا— فائل فوٹو/کری ایٹو کامنز
ضلعی پولیس آفیسر محمد طارق ولایت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو کسی محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا— فائل فوٹو/کری ایٹو کامنز

مظفر گڑھ میں پولیس نے علاقے کے اہم افراد کی مدد سے مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو مشتعل ہجوم کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شکایت کنندہ کے مطابق عشا کی نماز کے بعد اس نے دیکھا کہ جگمل علاقے کے قریب علی پور تحصیل میں ایک شخص مسجد کے سامنے قرآن پاک کے اوراق کو نذر آتش کر رہا ہے، اس نے بتایا کہ اس نے مشتبہ شخص کو ایک کمرے میں بند کر دیا اور 15 پر پولیس کو کال کی۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے فوری بعد وہاں ایک ہجوم جمع ہوگیا لیکن پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور تالا توڑ کر مشتبہ شخص کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

مزید پڑھیں: فیصل آباد: پولیس نے توہین مذہب کے الزام پر تشدد کا ایک اور واقعہ ہونے سے روک دیا

ضلعی پولیس افسر محمد طارق ولایت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو کسی محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا۔

علی پور صدر پولیس نے مشتبہ شخص کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 295 'بی' کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) سیل کردی۔

ڈان کو حاصل معلومات کے مطابق 25 سے 30 افراد پر مشتمل ایک ہجوم تھانے بھی پہنچا مگر مشتعل ہجوم کو تھانے میں کوئی شخص نہیں ملا۔

یہ بھی پڑھیں: ہجوم کے ہاتھوں تشدد سے قتل کے واقعات کو نہایت سختی سے کچلیں گے، وزیراعظم

اس معاملے پر بات کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او غلام مجتبیٰ کا کہنا تھا کہ مشتبہ ملزم ذہنی طور کمزور اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے محروم لگتا ہے، تاہم ہم اس کی طبی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل فیصل آباد کے علاقے تندلیاں والہ میں بھی ایک پُرتشدد ہجوم نے مبینہ طور پر قرآن پاک کے صفحات نذرِ آتش کرنے پر ایک شخص کو حملہ کر کے زخمی کردیا تھا، تاہم پنجاب پولیس نے ملزم کو بچاتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

معاملے پر بات کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس (آئی جی پی) نے ڈان کو بتایا تھا کہ پولیس پہلے ہی الرٹ تھی جس نے ملزم کو ہجوم سے بچا کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: سیالکوٹ: توہین مذہب کے الزام پر ہجوم کا سری لنکن شہری پر بہیمانہ تشدد، قتل کے بعد آگ لگادی

اس کے علاوہ حفاظتی وجوہات کی بنا پر مذکورہ شخص کے اہل خانہ کو بھی دوسرے علاقے میں منتقل کردیا گیا تھا۔

آئی جی پی کا کہنا تھا کہ ضلعی پولیس میں موجود افسران علاقے میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے تمام مکاتب فکر کے علما سے ملاقات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پنجاب کے ضلع خانیوال کے دور دراز گاؤں تلمبہ میں ہجوم نے ایک ذہنی معذور شخص کو قرآن پاک کی مبینہ توہین کرنے پر پتھر مار کر قتل کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024