کم عمر صارفین کے تحفظ کے لیے ٹک ٹاک کے نئے نظام پر کام جاری
مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے عمر کے مطابق مواد دکھانے کے لیے مختلف ذرائع کی آزمائش شروع کردی ہے جس کا مقصد کم عمر صارفین کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔
اس حوالے سے کام ابتدائی مراحل میں ہے مگر کمپنی کے مطابق اس کا مقصد کم عمر صارفین کو نامناسب ویڈیوز سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔
دیگر سوشل میڈیا ایپس کی طرح ٹک ٹاک کو بھی صارفین بالخصوص بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کے حوالے سے اسکروٹنی کا سامنا ہوتا ہے۔
کمپنی کے پبلک پالیسی کے نائب صدر نے کچھ عرصے پہلے عندیہ دیا تھا کہ ایہ میں نئے ذرائع پر کام کیا جارہا ہے تاکہ صارفین اپنی عمر کے مطابق مواد سے لطف اندوز ہوسکیں۔
اب کمپنی نے اس بارے میں کچھ تفصیلات جاری کی ہیں۔
ٹک ٹاک کی گلوبل پالیسی ایشو ٹیم کی سربراہ ٹریسی ایلزبتھ نے بتایا کہ ایسے فیچرز پر کام کیا جارہا ہے جو کونٹینٹ میچورٹی اور کمفرٹ زونز کے مطابق مواد کی نشاندہی کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب اس سسٹم کو مکمل طور پر متعارف کرایا جائے گا تو میچور مواد تک کم عمر صارفین کی رسائی نہیں ہوگی جبکہ کچھ میچور مواد تک رسائی صارف کی اپنی مرضٰ کے مطابق ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کمپنی کس طرح کسی ویڈیو کے مواد کے میچور ہونے کا تعین کرے گی اور بس یہ بتایا کہ اس وقت کام جاری ہے۔
مگر ان کا کہنا تھا کہ بتدریج یہ فلموں، ٹی وی اور گیمز کے مواد کی ریٹنگ سسٹم سے ملتا جلتا عمل ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم یہاں فیملی مواد بھی ہے، نوجوانوں کا مواد، بالغوں کا مواد سب کچھ ہے، تو ہم آپ کو کہیں گے کہ خود ایسی کیٹیگری کو منتخب کریں جس کو دیکھنا آپ چاہتے ہوں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ والدین کو بھی ٹیک ٹاک کی فیملی پیئرنگ سیٹنگز کے ذریعے بچوں کی ترجیحات تک کنٹرول حاصل ہوگا۔
دوسری جانب ٹک ٹاک کی جانب سے ایک اور فیچر پر بھی کام کیا جارہا ہے جس سے کریٹیئرز کو یہ عندیہ دینے کی سہولت ملے گی کہ ان کی ویڈیوز بالغ افراد کے لیے ہیں یا کم عمر صارفین کے لیے۔
ٹریسی ایلزبتھ نے بتایا کہ ان فیچرز کو تمام صارفین تک پہنچنے میں ابھی کچھ وقت لگ سکتا ہے کیونکہ یہ فی الحال ابتدائی مراحل میں ہیں۔