• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

2022 کے طاقتور ترین پاسپورٹس میں پاکستان کا نمبر کیا ہے؟

شائع January 12, 2022
پاکستانی پاسپورٹ ایک بار پھر چوتھا کمزور ترین قرار پایا — اے پی پی فائل فوٹو
پاکستانی پاسپورٹ ایک بار پھر چوتھا کمزور ترین قرار پایا — اے پی پی فائل فوٹو

پاسپورٹس کی درجہ بندی کا مقابلہ ایک بار پھر سنگاپور اور جاپان نے جیت لیا ہے۔

جی ہاں عالمی درجہ بندی میں جاپان اور سنگاپور کے پاسپورٹس 2022 کے طاقتور ترین پاسپورٹس قرار پائے ہیں کم از کم پہلی سہ ماہی کے لیے۔

ہینلے پاسپورٹ انڈیکس نے 2022 کے لیے دنیا کے طاقتور پاسپورٹس کی فہرست جاری کی ہے جس میں جاپان اور سنگاپور ایک مرتبہ پھر سرفہرست ہے۔

دونوں ممالک کے شہری 192 ممالک میں بغیر ویزا سفر یا ایئرپورٹ پہنچتے ہی ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران پابندیاں بڑھنے سے انڈیکس کی 16 سالہ تاریخ میں عالمی سطح پر سفری خلا میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔

مجموعی طور پر 199 پاسپورٹس درجہ بندی کی گئی ہے جاپان اور سنگاپور کے بعد جنوبی کوریا اور جرمنی (190 ممالک تک رسائی) کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔

ویزا فری یا کسی جگہ پہنچنے پر ویزا حاصل کرنے والے پاسپورٹ کی اس فہرست میں اٹلی، فن لینڈ، اسپین اور لگسمبرگ مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر ہیں جن کے شہریوں کو 189 ممالک میں یہ سہولت دستیاب ہے۔

188 ممالک کے ساتھ ڈنمارک، فرانس، نیدرلینڈز، سوئیڈن اور آسٹریا کے پاسپورٹس چوتھے نمبر پر رہے جبکہ پرتگال اور آئرلینڈ کے پاسپورٹس کے حامل افراد 187 ملکوں میں ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔

186 ممالک میں یہ سہولت حاصل کرنے والے پاسپورٹس سوئٹزرلینڈ، امریکا، برطانیہ، ناروے، بیلجیئم اور نیوزی لینڈ کے شہریوں کے پاس ہیں، جبکہ یونان، مالٹا، چیک ریپبلک اور کینیڈا کے پاسپورٹس اس فہرست میں 8 ویں نمبر پر رہے۔

پولینڈ اور ہنگری کے پاسپورٹ 183 ممالک کے ساتھ 8 ویں، لتھوانیا اور سلواکیہ 9ویں اور ایسٹونیا، لٹویا اور سلوانیا 10 ویں نمبر پر موجود ہیں۔

اس کے برعکس جن خطوں کے شہریوں کو سب سے کم ممالک میں مفت ویزا یا ایئرپورٹ پر ہی ویزا کی سہولت میسر ہے ان میں پہلے اور دوسرے نمبر پر افغانستان اور عراق کے شہری شامل ہیں، جن کو صرف بالترتیب 26 اور 28 ممالک میں یہ سہولت حاصل ہے، جبکہ شام کے پاسپورٹ کے حامل افراد صرف 29 ملکوں میں اس سہولت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

پاکستانی پاسپورٹ بدستور چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ ہے مگر اس بار ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کی سہولت 32 کی بجائے 31 ممالک تک گھٹ گئی ہے جبکہ یمن اور صومالیہ کے پاسپورٹس بالترتیب 5 ویں اور چھٹے نمبر پر بدترین قرار پائے۔

فلسطین اور نیپال کے پاسپورٹ 7 ویں اور شمالی کورین پاسپورٹ 8 ویں نمبر پر رہا۔

خیال رہے کہ ہینلے کے علاوہ آرٹن کیپل کی جانب سے بھی پاسپورٹ انڈیکس کو جاری کیا جاتا ہے جس میں 193 ممالک اور 6 خطوں کو شامل کیا جاتا ہے۔

اس انڈیکس میں سب سے طاقتور پاسپورٹ ایک مسلم ملک کا قرار پایا ہے جو متحدہ عرب امارات ہے جس کے بعد سوئیڈن، فن لینڈ، اٹلی دوسرے، جرمنی، نیدرلینڈز، ڈنمارک، آسٹریا، فرانس، اسپین، سوئٹزرلینڈ، جنوبی کوریا اور نیوزی لینڈ تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

اس فہرست میں بھی پاکستانی پاسپورٹ چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے مگر ویزا فری یا آن ارائیول کی سہولت 38 ممالک کے لیے دستیاب قرار دی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024