• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ہمارا نظام بھی ‘سعودی عرب جیسا ہوتا’ تو اربوں وصول ہوتے، فواد چوہدری

شائع January 8, 2022
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے اگلے انتخابات میں یہ قیادت دستیاب نہیں ہوگی اور اگر ہمارا نظام بھی سعودی عرب کی طرح ہوتا تو اب تک اربوں وصول ہوجاتے۔

لاہور میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران مری میں پیش آنے والے واقعے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ مری کی انتظامیہ اور حکومت پنجاب ایک ہفتے سے کہہ رہی تھی بہت زیادہ لوگ آرہے ہیں لہٰذا سفری کیلنڈر پر نظر ثانی کریں۔

مزید پڑھیں: مری میں شدید برفباری: ایک ہی خاندان کے 8 افراد سمیت 21 افراد جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ 48 گھنٹوں کے دوران مری میں غیرمعمولی برف پڑی ہے اور کمشنر مری کے مطابق کئی دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹا ہے، جس کی وجہ سے وہاں ایسی صورت حال پیدا ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ کلدرنا اور باڑیاں وہ دو علاقے ہیں جہاں زیادہ مشکلات ہیں اور نقصان بھی ہوا ہے اور جاں بحق ہونے والے افراد بھی اسی علاقے میں موجود تھے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایت کی تھی کہ فوری طور پر مری پہنچیں اور امدادی کام کی نگرانی کریں تو وہ روانہ ہو چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج کو بلالیا گیا ہے، فوج کے 5 پلٹن وہاں کام کر رہی ہے، ایف ڈبلیو او نے ساری مشینری وہاں پہنچائی ہے، ایکسپریس وے خالی کردیا گیا ہے، نتھیاگلی میں خیبرپختونخوا حکومت نے بھی راستے کھول دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ اتنے کم وقت میں اگر کسی جگہ پہنچ جائیں تو انتظامیہ کے لیے اتنی بڑی تعداد کو سنبھالنا ممکن نہیں ہو گا۔

'اپوزیشن اس معاملے پر بھی سیاست کر رہی ہے'

فواد چوہدری نے کہا کہ تمام بالائی علاقوں میں بہت زیادہ رش ہے اور وہاں جگہ نہیں ہے، جب لاکھوں لوگ اس طرح اچانک پہنچ جائیں گے تو نظام بیٹھ جاتا ہے اس لیے سیاح وہاں نہ جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سیاسی طور پر مستحکم، سیاسی مخالفین کو مزید مایوسی ہوگی، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے آج بھی سیاست کی جارہی ہے، شاہد خاقان عباسی کو حلقے میں موجود ہونے کے بجائے راولپنڈی میں بیٹھ کر پریس کانفرنس کر رہے ہیں، اسی طرح مریم نواز بھی سیاست کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پوری طرح الرٹ ہے اور صورت حال بہتر ہو رہی ہے، لوگوں کو وہاں سے نکالنے کا کام جاری ہے، ہمیں ان چیزوں کو بہتر طرح انتظام کرنے کی ضرورت ہے۔

صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتےہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس طرح کا واقعہ پہلی دفعہ پیش آیا ہے، اس معاملے سے سیکھ کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

'شہباز شریف جیل جائیں گے'

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے کہیں گے ابھی صبر کریں اور آئین قانون کا تقاضا یہی ہے کہ غلط حلف نامہ دینے پر آپ جیل جائیں گے اور اگلے ہفتے لاہور ہائی کورٹ میں وفاقی حکومت کی طرف سے کیس داخل ہوگا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف اپنی سیٹ کی فکر کریں، وزیراعظم تو بھول جائیں اگلی دفعہ ایم این اے بھی نہیں بن سکیں گے کیونکہ اس کیس میں 5 سال کی نااہلی ہے۔

احتساب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو سزا ہو چکی ہے، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے کیسز عدالت میں ہیں، اگلے 6 سے 8 مہینوں میں بڑی مچھلیاں اس تالاب سے باہر ہوجائیں گی۔

'یہ قیادت اگلے انتخابات میں دستیباب نہیں ہوگی'

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگلے انتخابات کے لیے یہ قیادت دستیاب نہیں ہوگی، آصف زرداری کا اومنی اکاؤنٹس والے کیس میں 12 ارب سے زیادہ وصولی ہوئی ہے تاہم وزیراعظم، ہماری جماعت اور دیگر لوگوں کی طرف یہ بات آرہی ہے کہ زیادہ تیز ہونا چاہیے تھا۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن شکست خوردہ، اگلے انتخابات ای وی ایم کے تحت ہوں گے، فواد چوہدری

ان کا کہنا تھا کہ اگر تھوڑا سا ہمارا نظام بھی سعودی عرب والا ہوتا تو پھر دیکھتے اربوں نکلتے، اب نہیں ہے تو کیا کریں۔

اپوزیشن کی لانگ مارچ کے اعلان پر ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوئی سیاست نہیں ہے، فضل الرحمٰن اور بلاول کے آپس میں کیا نظریات ملتے ہیں، شہباز شریف اور بلاول سے کیا بات ملتی ہے اور ان دونوں کی مولانا فضل الرحمٰن سے کیا بنتی ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا یہ چوں چوں کا مربہ اور ہم ان کو علیحدہ علیحدہ خیمے دیں گے تاکہ یہ آپس میں نہ لڑیں، یہ اسلام آباد میں آئیں ہم ان کو علیحدہ خیمے دیں گے اور ان کے لوگ 5،7 خیمے میں آئیں گے۔

'حالات زیادہ خراب نہ ہوئے تو تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے'

شفقت محمود نے پی ٹی آئی کی پنجاب ایڈوائزری کونس کے اجلاس کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب محمد سرور اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی تیاری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور کارکنوں کے تحفظات کو ہم سمجھتے ہیں اور پارٹی نئی اسپرٹ کےساتھ آگے بڑھے گی۔

شفقت محمود نے تعلیم کے حوالے سے کہا کہ ہم نے جب سے کورونا کی وبا پھیلی ہے تعلیم کے وزرا کی بین الصوبائی کانفرنس کے تحت کی ہے اور اب بھی مل کر فیصلے کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں مزید ایک ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ، مجموعی تعداد 13 لاکھ سے متجاوز

ان کا کہنا تھا کہ ہر صوبے کے حالات مختلف ہیں لیکن عمومی طور پر حالات زیادہ خراب نہ ہوئے تو تعلیمی ادارے جتنا ممکن ہو کھلے رہیں، اگر حالات زیادہ خراب ہوئے پھر بند کرنا پڑے گا۔

یکساں نصاب تعلیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی کو نہیں روکا کہ وہ اپنی زبان میں تعلیم نہ دیں، ہم نے صوبوں کو کہا ہے یکساں نصاب تعلیم کا مواد یکساں ہوگا لیکن اپنی صوبائی زبانوں میں پڑھانا چاہتے ہیں پڑھائیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیا نصاب اول جماعت سے پانچویں جماعت تک ہے اور اس کے اندر ہمارے پاکستان اور عالم اسلام کے ہیروز کا ذکر ہوگا اور پورا کور کریں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

نوید بٹ Jan 08, 2022 07:14pm
اربوں تو ایک پیزا والے سے وصول ہوجاتے ۔ جب یوریا ، ڈیری ، ہاوسنگ ، سیمنٹ اور جزیرے والوں کو پکڑا جاتا تو اتنا پیسہ وصول ہوتا کہ پاکستان کے پاس اگلے دس سال کیلئے بیس پچیس ملکوں کو قضہ دینے کیلئے پیسہ اکٹھا ہوجاتا ۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024