• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

شہباز شریف کی تقریر ملازمت کی درخواست ہوتی ہے، وزیر اعظم

شائع December 30, 2021
وزیر اعظم نے کہا کہ ہر تین ماہ بعد کہا جاتا ہے کہ حکومت مشکل میں ہے — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم نے کہا کہ ہر تین ماہ بعد کہا جاتا ہے کہ حکومت مشکل میں ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی تقریر نہیں ملازمت کی درخواست ہوتی ہے۔

پارلیمنٹ کی راہداری میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے ہر تین مہینے بعد یہ سنتے ہیں کہ حکومت مشکل میں ہے لیکن حکومت کسی مشکل میں نہیں ۃے۔

نواز شریف کی واپسی سے متعلق سوال کے جواب پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جب سے نواز شریف پاکستان سے گئے ہیں ہم روز سنتے ہیں کہ وہ آج آرہے ہیں کل آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ سعودی عرب گئے تھے تب بھی ہم یہ سنتے تھے کہ وہ واپس آرہے ہیں۔

شہباز شریف کی تقریر کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کی تقریر نہیں ہوتی ان کی ملازمت کی درخواست ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 6 کھرب روپے کی ایڈجسٹمنٹس کے ساتھ ’منی بجٹ تیار‘

وزیر اعظم نے حکومت کے مشکل میں ہونے سے متعلق سوال پر کہا کہ ’آپ ہر تین مہینے بعد کہتے ہیں کہ حکومت مشکل میں ہے، کس نے کہہ دیا کہ حکومت مشکل میں ہے‘۔

ادھر وفاقی کابینہ نے مالیاتی ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ کابینہ کی جانب سے مالیاتی بل منظور کرلیا گیا ہے، بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں ضمنی مالیاتی بل پیش کیا جائے گا جسے اپوزیشن کی جانب سے منی بجٹ کا نام دیا گیا ہے۔

ایوان زیریں کے ایجنڈے کے مطابق آج صرف بل پیش کیا جائے گا جبکہ اس کی منظوری نہیں دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) نے منی بجٹ روکنے کی ٹھان لی

اپوزیشن پہلے ہی بل کی مخالفت کا عزم کر چکی ہے اور قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران شور شرابے کی توقع ہے۔

اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ بل سے مہنگائی اور عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

دونوں بل پارلیمنٹ سے منظوری کے منتظر ہیں جس کے بغیر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی بحالی ممکن نہیں ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024