• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزیر اعظم سے او آئی سی سیکریٹری جنرل سمیت کئی ممالک کے وزرا کی ملاقاتیں

شائع December 20, 2021
وزیر اعظم عمران خان اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے درمیان ملاقات کا منظر — تصویر: پی آئی ڈی
وزیر اعظم عمران خان اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے درمیان ملاقات کا منظر — تصویر: پی آئی ڈی

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز مصروف دن گزارا جہاں انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے خطاب کیا اور اس کے علاوہ سعودی عرب، ایران، ملائیشیا کے وزرائے خارجہ اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے بھی ان سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

ان ملاقاتوں میں وزیر اعظم نے زور دیا کہ اسلامی ممالک کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے انفرادی اور اجتماعی طور پر کوششیں کرنی ہوں گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ تمام مسلم ممالک مل کر اسلاموفوبیا کا مقابلہ کریں گے اور اس حوالے سے او آئی سی میں پاکستان کی رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی جیسا شعبہ قائم کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں پاکستان، ترکی اور ملائیشیا نے ایک بار پھر مشترکہ میڈیا نیٹ ورک کے قیام کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: او آئی سی اجلاس: افغانستان کیلئے ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ قائم اور فوڈ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ

وزارت اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم سے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود، ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر امیر حسین عبداللہیان اور ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتوسری سیف الدین عبداللہ نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے نچلی سطح پر تعاون اور تاریخی بنیادوں پر قائم پاک ۔ سعودیہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔

شہزادہ فیصل نے امید ظاہر کی او آئی سی کا یہ اجلاس انسانی بنیادوں پر افغان عوام کی مدد کے لیے عالمی برادری کو متحرک کرنے میں اہم ہوگا، انہوں نے بھی سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔

ایرانی وزیر خارجہ امیر حسین عبداللہیان کے ساتھ ملاقات میں وزیر اعظم نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان بھائی چارے کا ذکر کرتے ہوئے ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے خاص طو پر سپریم لیڈر کی سطح پر مسئلہ کشمیر پر حمایت کی تعریف کرتے ہوئے ایرانی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔

ایرانی وزیر خارجہ امیر حسین عبداللہیان نے پاکستان کی جانب سے او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کو سراہا اور دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے ایران کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا افغانستان کیلئے ایک ارب ریال امداد کا اعلان

ڈان سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ او آئی سی میں بھی رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی کی طرز کا شعبہ قائم کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ شعبہ مفتیان کرام پر مشتمل ہوگا جو مختلف معاملات پر مسلمانوں کی رہنمائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’ایسے تمام اسکالر ایک جگہ جمع ہوکر مذہبی معاملات کو حل کریں گے‘۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ مختلف وفود کے ساتھ ملاقاتوں میں وزیر اعظم نے بنیادی طور پر افغانستان میں جاری بحران کے حوالے سے ہی بات چیت کی۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان میڈیا کے تعلق کو فروغ دینے کے لیے ایک مشترکہ ٹی وی چینل شروع کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ان 3 ممالک کے درمیان مشترکہ ڈیجیٹل پیلٹ فارم شروع کیا جائے گا، جس میں بہتری لاکر اسے ٹی وی چینل بنایا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024