• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

وزیراعظم، آرمی چیف سے امریکی سینیٹرز کی ملاقات، پاکستان سے تعلقات میں وسعت کا اعادہ

شائع December 11, 2021 اپ ڈیٹ December 12, 2021
امریکی سینیٹرز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے ارکان ہیں—فوٹو: پی آئی ڈی
امریکی سینیٹرز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے ارکان ہیں—فوٹو: پی آئی ڈی

امریکی سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے اراکین کے وفد نے پاکستان میں امریکی ناظم الامور کے ہمرا وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف سے الگ الگ ملاقات کی اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق امریکی سینیٹ کے 4 رکنی وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، جن میں سینیٹر اینگس کنگ، سینیٹر رچرڈبر، سینیٹر جان کورنین اور بینجمن سیس شامل تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے افغانستان کے عوام کی فوری مدد کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت سے آگاہ کیا تاکہ انسانی بحران اور معاشی تباہی سے بچایا جاسکے۔

مزید پڑھیں: امریکی وفد کی آرمی چیف سے ملاقات، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا

انہوں نے کہا کہ خطے میں دہشت گردی سمیت دیگر سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے کے لیے قریبی تعاون نہایت اہم ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے امریکی وفد پر زور دیا کہ وہ خطے کے امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

وزیراعظم آفس نے بتایا کہ اگر بھارت کی جانب سے سازگار ماحول پیدا کیا گیا تو ہم اپنی طرف سے وہ اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں، جن سے خطے میں امن اور استحکام ہوگا۔

وزیراعظم نے امریکی سینیٹ کے وفد کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھاتی کی جانب سے ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے بتایا کہ آر ایس ایس کے انتہاپسند اور توسیع پسند نظریہ سے متاثر بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) سے خطے کے امن اور استحکام کو خطرہ ہے۔

وزیراعظم آفس کے مطابق عالمی امن اور استحکام کے لیے پاکستان اور امریکا کی مشترکہ کاؤشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امریکی سینیٹرز نے حال ہی میں 15 اگست کو افغانستان سےامریکی شہریوں سمیت دیگر کے انخلا میں مدد پر پاکستان کے کردار کو سراہا۔

امریکی سینیٹرز نے باہمی مضبوط اور وسیع تعلقات کے عزم کو دوہرایا اور زور دیا کہ آبادی کی تعداد اور خطے میں اسٹریٹجک اہمیت کے تحت تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی امریکی تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت

قبل ازیں ترجمان دفترخارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے امریکی سینیٹ کے وفد کا استقبال کیا تھا۔

ترجمان کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چاروں امریکی سینیٹرز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے ارکان ہیں جبکہ سینیٹر کنگ آرمڈ سروسز کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔

آرمی چیف سے ملاقات

—فوٹو:آئی ایس پی آر
—فوٹو:آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سینیٹرز اور پاکستان امریکی ناظم الامور نے ملاقات کی۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، افغانستان کی سیکیورٹی کی صورت حال اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان تمام علاقائی طاقتوں کے ساتھ بامقصد دو طرفہ تعلقات رابطہ رکھنے اور پرامن، وسیع اور پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے۔

انہوں نے انسانی بحران سے بچنے اور افغانستان کے عوام کی معاشی ترقی کے لیے مربوط کوششوں کی فوری امداد کی ضرورت پر زور دیا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے درپیش چیلنجوں کے تحت جیو پولیٹیکل اور سیکیورٹی کی صورت حال کے بارے میں باہمی بات چیت کے لیے سینیٹرز کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ دورے پر موجود معزز مہمانوں نے افغانستان میں پاکستان کے کردار، بارڈر مینجمنٹ کے لیے خصوصی کوشسشوں اور علاقائی استحکام کے لیے کردار کو سراہا۔

بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے امریکا اور پاکستان کے درمیان ہر سطح پر سفارتی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا اعادہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024