خواتین کو بے لباس کرنے کا معاملہ: سی سی ٹی وی فوٹیج کو تحقیقات کا حصہ بنانے کا فیصلہ
پولیس کا کہنا ہے کہ فیصل آباد کی مارکیٹ میں 4 خواتین کو بے لباس کرکے ویڈیو بنانے کے معاملے میں سی سی ٹی وی فوٹیجز کو تحقیقات کا حصہ بنائیں گے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کچرا چننے والی خواتین پر چوری کا الزام لگا کر ان پر حملہ کرنے والے 10 میں سے 5 ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی دکان کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین دکان کے اندر داخل ہوتی ہیں اور وہاں سے کچھ اٹھاتی ہیں، تاہم دکان کے اندر موجود ایک شخص خواتین کو روکنے کی کوشش کرتا ہے اور خواتین کے نہ رکنے پر وہ ان کے پیچھے دکان سے باہر چلا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: فیصل آباد: 4 خواتین پر تشدد اور برہنہ کر کے ویڈیو بنانے والے 5ملزمان گرفتار
سی سی ٹی وی میں دیکھا گیا کہ بعد ازاں وہ شخص دکان کو بند کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن خواتین مزاحمت کرتے ہوئے دکان کے باہر چلی جاتی ہیں اور وہ شخص چار میں سے دو خواتین کو پکڑ لیتا ہے اور ان پر تشدد کرتے ہوئے لوگوں بلاتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین خود اپنے آپ کو بے لباس کر رہی ہیں جبکہ دیگر 2 نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن ہجوم نے انہیں پکڑ لیا، ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا کہ ان میں سے ایک خاتون دکان میں موجود ہے اور رو رہی ہے۔
فیصل آباد سٹی پولیس افسر ڈاکٹر عابد خان نے ڈان کو بتایا کہ تحقیقات میں واقعے کی نئی فوٹیج شامل کی گئی ہے، خواتین کے خود کو بے لباس کرنے کی وجوہات بھی شامل تفتیش کی جائیں گی۔
پیر کو ایک خاتون نے ملت ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وہ اپنی 3 ساتھیوں کے ہمراہ کچرا چنتی ہیں، صبح تقریباً 10 بجکر 30 منٹ پر انہیں پیاس محسوس ہوئی تو وہ یوسف چوک پر واقع باوا چوک مارکیٹ میں عثمان الیکٹرونکس اسٹور کے اندر گئیں اور پانی مانگا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: خاتون و مرد پر تشدد، برہنہ کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
انہوں نے کہا کہ دکان کے مالک صدام نے ان پر الزام لگایا کہ وہ اس کی دکان میں داخل ہوئیں اور انہوں نے دکان سے رقم یا سامان اٹھایا، اس نے دیگر دکانداروں اور ہیلپرز کو بلا کر ان پر تشدد کیا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ ’ملزمان نے انہیں بے لباس کیا اور مارکیٹ میں انہیں دھکے دیے‘۔
بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقدمے میں نامزد 4 ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت کے روبرو پیش کیا، عدالت نے ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔