• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

مقامی صنعت کیلئے خوش آئند خبر، موبائل فون کی درآمدات میں 73 فیصد کمی

شائع December 8, 2021
مشیر تجارت نے بتایا کہ موبائل اسمبلرز جزوی تیار حالت میں موبائل درآمد کر رہے ہیں — فائل فوٹو / پی آئی ڈی
مشیر تجارت نے بتایا کہ موبائل اسمبلرز جزوی تیار حالت میں موبائل درآمد کر رہے ہیں — فائل فوٹو / پی آئی ڈی

اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں جزوی تیار شدہ یا مکمل طور پر تیار شدہ موبائل یونٹس (سی بی یو) کی درآمد 73 فیصد کم ہو کر 179 ملین ڈالر رہ گئی جو ایک سال قبل 661 ملین ڈالر تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق منگل کو مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کے نفاذ کی وجہ سے درآمدات میں کمی سے ملک کے لیے زرمبادلہ میں 410 ملین ڈالر کی بچت ہوئی ہے جبکہ مقامی اسمبلنگ کے لیے موبائل فون کے اجزا کی درآمد میں 407 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ گزشتہ سال 133 ملین ڈالر سے بڑھ کر 674 ملین ڈالر ہوگئی۔

عبدالرزاق داؤد نے مزید کہا کہ اس پالیسی کے نتیجے میں مقامی طور پر اسمبل شدہ موبائل فون مارکیٹ میں 200 ڈالر سے بھی سستے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی سطح پر موبائل فونز کی تیاری، درآمد سے بڑھ گئی

پاکستان میں، تقریباً 80 سے 85 فیصد فروخت ہونے والے موبائل فون کی قیمت 200 ڈالر یا اس سے کم ہے، مقامی سطح پر موبائل اسمبلنگ میں اضافے کے لیے ڈیوٹی مراعات پر مشتمل موبائل پالیسی کے باعث پاکستان میں اب 200 ڈالر سے کم کے زیادہ تر موبائل فون کی اسمبلنگ کی جارہی ہے۔

مارکیٹ حصص کے لحاظ سے، چینی مینوفیکچررز مارکیٹ کے تقریباً نصف حصے پر قابض ہیں کیونکہ انہوں نے حکومت کی طرف سے پیش کردہ مراعات سے جلد استفادہ کیا اور اسی لیے انہیں مارکیٹ میں برتری حاصل ہے۔

مشیر تجارت نے بتایا کہ موبائل اسمبلرز جزوی تیار حالت میں موبائل درآمد کر رہے ہیں جنہیں پھر پاکستان میں اسمبل کیا جاتا ہے، اس سے نہ صرف زرمبادلہ کی بچت ہوتی ہے بلکہ صنعتی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملتا ہے اور روزگار بھی پیدا ہوتا ہے، سام سنگ نے حال ہی میں پاکستان میں موبائل فون اسمبل کرنا شروع کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: موبائل فونز کی درآمدات میں 90 فیصد اضافہ

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ ’پوری دنیا میں، اسمارٹ فونز اب ایک ضرورت بن چکے ہیں کیونکہ اب بہت سے درمیانے اور چھوٹےتاجر اپنے کاروبار موبائل فون پر چلاتے ہیں، اس حکومت کے آغاز میں پاکستان موبائل فون کا خالص درآمد کنندہ تھا لیکن اب صورتحال اس کے برعکس ہو چکی ہے اور اس شعبے میں ملازمتیں بھی پیدا ہو رہی ہیں‘۔

عبدالرزاق داؤد نے مزید کہا کہ ’ہمارا وژن پاکستان کو موبائل فون کی تیاری اور برآمد کا مرکز بنانا ہے، موبائل فونز کی برآمد جلد شروع ہو جائے گی جس سے ملک کو کثیر زرمبادلہ حاصل ہوگا‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024