• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

سی پیک کے بیشتر منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، چینی قونصل جنرل

شائع December 7, 2021
سفارتکار کا کہنا تھا کہ کہنا تھا کہ سی پیک، پاک ۔ چین دوستی کا ایک اہم حصہ ہے — فوٹو: لی بیجیان ٹوئٹر
سفارتکار کا کہنا تھا کہ کہنا تھا کہ سی پیک، پاک ۔ چین دوستی کا ایک اہم حصہ ہے — فوٹو: لی بیجیان ٹوئٹر

چینی قونصل جنرل لی بیجیان نے کہا ہے کہ چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت زیادہ تر منصوبے مکمل ہوچکے ہیں جبکہ گوادر خطے میں بہت زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے دفتر کے دورے کے دوران چینی قونصل جنرل نے کہا کہ چین نے ہوائی اڈے، تربیتی مرکز اور گوادر سمیت مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔

کاٹی سے جاری بیان کے مطابق لی بیجیان نے کہا کہ ’مجھے خوشی ہے کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان میں بجلی کا بحران ختم ہو گیا ہے، گوادر ہوائی اڈے کا ترقیاتی کام 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے اور امید ہے کہ 2023 میں آپریشن شروع ہو جائے گا‘۔

سفارت کار نے کہا کہ گوادر میں ایک ہسپتال بھی تعمیر کیا جارہا ہے جو اگلے سال فعال ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک پر کام کی سست رفتار سے چینی کمپنیاں پریشان

ان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک، پاک ۔ چین دوستی کا ایک اہم حصہ ہے۔

چینی قونصل جنرل نے زور دے کر کہا کہ پاکستانی صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کے لیے چین میں تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں، چین کی آبادی 50 کروڑ متوسط طبقے کے لوگوں پر مشتمل ہے جو پاکستان کے لیے ایک بڑی مارکیٹ ہو سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین کو پھل اور سبزیاں برآمد کر سکتا ہے جبکہ چین کے پاس سی فوڈ کی بڑی مارکیٹ ہے جس سے پاکستانی برآمد کنندگان بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان آئی ٹی اور الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔

چینی قونصل جنرل نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت کے ذریعے پاکستان کی برآمدات کے حجم کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی بنا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سی پیک اس مقام تک پہنچنے والا ہے، کوئی اسے روکنا بھی چاہے تو نہیں روک سکتا، اسد عمر

انہوں نے پاکستانی صنعتکاروں پر زور دیا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے سے فائدہ اٹھائیں۔

اس موقع پر کاٹی کے صدر سلمان اسلم نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ دونوں ممالک کی معیشت کے لیے اہم ہے۔

کاٹی کے سابق صدر دانش خان کا کہنا تھا کہ چینی سرمایہ کارپاکستان میں صنعتیں لگائیں، انہوں نے پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لیے چین کے ساتھ مشترکہ تجارتی میلوں کے انعقاد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024