• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

جولائی تا اکتوبر براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 12 فیصد کمی

شائع November 18, 2021
پاکستان، پانچ سال سے زائد عرصے سے نمایاں ایف ڈی آئی کو راغب نہیں کرسکا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان، پانچ سال سے زائد عرصے سے نمایاں ایف ڈی آئی کو راغب نہیں کرسکا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 12 فیصد کمی ہوئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 4 ماہ کے عرصے میں ایف ڈی آئی 66 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی جبکہ ایک سال قبل یہ 75 کروڑ 6 لاکھ ڈالر تھی۔

اکتوبر میں سرمایہ کاری کی آمد 24 فیصد کمی کے ساتھ 22 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہی جبکہ ایک سال قبل اسی مہینے یہ حجم 29 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھا۔

پاکستان، پانچ سال سے زائد عرصے سے نمایاں ایف ڈی آئی کو راغب نہیں کرسکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 27 فیصد تک کمی

حکومت کے لیے ایسے وقت میں ایف ڈی آئی میں کمی مایوس کن ہے جب اسے غیر ملکی آمدن کی شدید ضرورت ہے اور وہ قرضوں کی بحالی کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

سب سے بڑی تشویش چین سے سرمایہ کاری کی آمد ہوسکتی ہے جو جولائی سے اکتوبر کے دوران 11 کروڑ 65 لاکھ ڈالر تک گر گئی ہے جو ایک سال پہلے کی اسی مدت میں 39 کروڑ 95 لاکھ ڈالر تھی۔

چین سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہونے کے ناطے پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے زیادہ اہم ہوتا جارہا ہے، تاہم چین سے کم ہوتی ہوئی ایف ڈی آئی پاکستان میں اضافی توانائی کی وجہ سے پاور سیکٹر کے لیے کم آمد کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔

اس کے برعکس جولائی سے اکتوبر کے دوران سب سے زیادہ آمد نیدرلینڈز سے آئی، جو کہ ایک سال پہلے کے ایک کروڑ 15 لاکھ ڈالر کے مقابلے 16کروڑ 5 لاکھ ڈالر رہی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کیلئے چین کے مقابلے میں امریکا سے براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ

اسی طرح امریکا سے رقوم کی آمد ایک سال پہلے کی اسی مدت میں 2 کروڑ 77 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 11 کروڑ 43 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

علاوہ ازیں برطانیہ اور متحدہ عرب امارات سے آنے والی رقوم میں بھی چار ماہ کی مدت کے دوران اضافہ ہوا، جو بالترتیب 5 کروڑ 70 لاکھ اور 5 کروڑ 96 لاکھ ڈالر تک بڑھ گئیں۔

دوسری جانب پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کی آمد میں زبردست گراوٹ دیکھی گئی جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 46 کروڑ 72 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 17 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک کم ہوئی۔

سب سے زیادہ سرمایہ کاری کوئلے میں آئی جس نے 7 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کو اپنی جانب متوجہ کیا لیکن یہ بھی گزشتہ سال کی 34 کروڑ 82 لاکھ ڈالر کے مقابلے انتہائی کم تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بین الاقوامی آرڈرز بحال ہونے کے باعث غیر ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ

مالی کاروبار میں ایف ڈی آئی کی آمد 11 کروڑ 42 لاکھ ڈالر رہی، جو گزشتہ سال ریکارڈ کیے گئے 10 کروڑ 6 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے۔

ادھر مواصلات کا شعبہ گزشتہ سال 51 لاکھ ڈالر کے خالص اخراج سے اس برس 9 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی آمد پر واپس آگیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024