• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

تجوری ہائٹس کے الاٹیز کو ادائیگی نہ کرنے پر سپریم کورٹ کا بلڈر کے خلاف کارروائی کا انتباہ

شائع November 14, 2021
عدالت نے کمشنر سے تعمیلی رپورٹ بھی طلب کی ہے—فائل فوٹو: آن لائن
عدالت نے کمشنر سے تعمیلی رپورٹ بھی طلب کی ہے—فائل فوٹو: آن لائن

سپریم کورٹ نے تجوری ہائٹس کی زیر تعمیر عمارت کے بلڈر کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ 3 ماہ کے اندر الاٹیوں کو معاوضہ ادا کرنے میں ناکام رہے تو وہ سخت اقدامات کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے کمشنر کراچی کو یہ بھی ہدایت کی کہ اگر بلڈرز مقررہ مدت میں عمارت گرانے میں ناکام رہے تو عدالتی حکم کی فوری تعمیل کریں۔

چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 29 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران گلشن اقبال میں زیر تعمیر کثیر المنزلہ عمارت کو 4 ہفتوں میں گرانے کا حکم دیا تھا جبکہ جمعہ کو اپنا تفصیلی حکم نامہ جاری کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: تجوری ہائیٹس مسمار کرنے کے لیے بلڈر کو 4 ہفتوں کی مہلت

بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ انہوں نے بلڈرز کے وکیل کی درخواست منظور کرلی جس میں عمارت میں یونٹ بک کرانے والے افراد کو رقم کی واپسی کے لیے 3 ماہ کا وقت دیا گیا تھا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اگر درخواست دہندگان بکنگ کرانے والے افراد کو معاوضے کی ادائیگی میں ناکام رہتے ہیں تو عدالت درخواست گزاروں کے خلاف سخت اقدامات کرے گی تاکہ حکم کی تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بلڈرز سروے نمبر 188 (مطلب سروے نمبر 653) دیہہ گجرو میں 0.23 گھنٹوں کی زمین پر اپنا حق اور ملکیت ثابت کرنے میں ناکام رہا جس پر مذکورہ عمارت تعمیر کی جا رہی تھی اور جو تعمیرات قانون کے خلاف ہیں اسے فوری طور پر گرایا جائے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں تجاوزات کا معاملہ: سپریم کورٹ کے طلب کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ پیش

اس موقع پر بلڈرز کے وکیل میاں رضا ربانی نے واضح بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ درخواست گزار اسے خود گرا دیں گے، ساتھ ہی اس کے لیے مہلت کی درخواست بھی کی تھی۔

عدالت نے کہا کہ ہم نے وکیل کو کہا کہ عمارت گرانے کے لیے دو ہفتے کا وقت کافی ہوگا تاہم انہوں نے مذکورہ مقصد کے لیے چار ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کی۔

اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے بلڈرز کو ہدایت کی کہ وہ پوری عمارت کو گرا دیں اور کمشنر کراچی کی کڑی نگرانی میں چار ہفتوں کے اندر اس کا ملبہ بھی صاف کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے کشمنر کو ہدایت کی کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بلڈر عدالتی فیصلے پر مکمل عمل کرے اور ایسا کرنے میں ناکامی پر کشمنر فوری طور پر یہ یقینی بنائیں کہ عمارت اور اس کا ملبہ اراضی پر سے صاف ہو جبکہ اس پر آنے والی لاگت بھی بلڈرز ادا کرے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کمشنر اس سلسلے میں تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024