حفیظ کی گیند پر چھکا، آسٹریلین کوچ وارنر کی ذہانت کے معترف
آسٹریلین اوپنر ڈیوڈ وارنر کی جانب سے محمد حفیظ کی گیند پر دو باؤنس کے بعد چھکا مارنے پر جہاں کرکٹ شائقین کی آرا تقسیم ہو گئی ہیں وہیں آسٹریلین کوچ جسٹن لینگر نے اوپننگ بلے باز کی ذہانت کو سراہا ہے۔
محمد حفیظ کی جانب سے کرائی گیند ان کے ہاتھ سے نکل گئی اور دو باؤنس کے بعد وکٹ سے باہر جانے ہی والی تھی کہ وارنر نے کریز کئی قدم آگے نکلتے ہوئے چھکا دے مارا اور اماپئر نے بھی گیند کو نوبال قرا دے دیا۔
مزید پڑھیں: ورانر کے چھکے نے شائقین کرکٹ کو تقسیم کردیا
قانون کے تحت اگر گیند وکٹ پر دو یا اس سے زیادہ باؤنس کے بعد بلے باز تک پہنچتی ہے تو اس گیند کو نوبال قرار دیا جائے گا تاہم اگر گیند اسی طرح باؤنس کھاتے ہوئے وکٹ سے باہر چلی جاتی ہے تو امپائر اسے ڈیڈ بال قرار دیں گے۔
چونکہ وارنر نے اس گیند کو وکٹ کے مقررہ حصے سے باہر جانے سے قبل باؤنڈری کی راہ دکھائی اس لیے اس گیند کو نوبال قرار دیا گیا۔
وارنر نے میچ میں 49رنز کی اننگز کھیلی اور پاکستان کے خلاف سیمی فائنل میں اپنی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا اور آسٹریلیا نے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5وکٹوں سے فتح حاصل کی۔
سابق بھارتی اوپنر گوتم گمبھیر نے وارنر کے اس عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے کھیل کی روح کے منافی اور شرمناک قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیمی فائنل سے قبل محمد رضوان کے ’آئی سی یو‘ میں رہنے کا انکشاف
بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر نے اس معاملے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وارنر کو اس عمل پر شرم آنی چاہیے، انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں یہ بھی کہا کہ رکی پونٹنگ اور شین وارن ویسے تو اسپورٹس مین اسپرٹ کی بات کرتے ہیں تو کیا وہ اب کچھ کہیں گے؟
تاہم اس تنقید کے برعکس آسٹریلیا کے ہیڈ کوچ جسٹن لینگر اپنے اوپننگ بلے باز کے اس عمل سے متاثر نظر آتے ہیں۔
انہوں نے رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کرکٹ کے کھیل میں اس سے بہتر چیز آج تک نہیں دیکھی، مجھے نہیں لگتا کہ کسی میں بھی ایسا کرنے کی ہمت ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ اکثر لوگوں کو پتہ بھی نہیں ہوتا کہ اس موقع پر کیا کرنا ہے، یہ ایک نوبال تھی لیکن اس پر چھکا مارنے کے لیے آپ کے پاس خصوصی صلاحیت ہونی چاہیے جو ناقابل یقین ہے۔
تاہم اس میچ میں ایک اور حیران کن مرحلہ اسوقت آیا جب ڈیوڈ وارنر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ قرار دیے گئے تاہم ری پلے میں صاف ظاہر تھا کہ شاداب کی جانب سے کرائی گئی گیند ان کے بلے سے نہیں ٹکرائی تھی لیکن دو ریویو ہونے کے باوجود انہوں نے اس سہولت سے استفادہ نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: ’پاکستانیوں کو سمجھنا چاہیے کوئی جان بوجھ کر کیچ نہیں چھوڑتا‘
اس پر لینگر نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر ریویو کے استعمال پر کام کریں گے، گزشتہ رات میدان میں بہت زیادہ آواز ہے اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہاں کوئی کنسرٹ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس بارے میں بات کی ہے اور میدان میں ری پلے دیکھنے پر وارنر اور میکسویل دونوں ہی حیران تھے، ہم اس پر کام کریں گے۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے محمد رضوان اور فخر زمان کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت 4 وکٹوں کے نقصان پر 176 رنز بنائے۔
آسٹرییا کی ٹیم 4 وکٹیں لینے والے شاداب خان کی عمدہ باؤلنگ کے سبب 96 رنز پر آدھی ٹیم سے محروم ہو چکی تھی لیکن میتھیو ویڈ اور مارکس اسٹوئنس نے اپنی ٹیم کو ایک اوور قبل ہی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی20 ورلڈ کپ: پاکستان کو سیمی فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 وکٹوں سے شکست
ٹی20 ورلڈ کپ کا فائنل اتوار کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا جہاں دونوں ٹیموں کی نگاہیں پہلی مرتبہ چیمپیئن بننے پر مرکوز ہیں۔