• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

ووٹرز کی تصدیق کے لیے الیکشن کمیشن کی گھر گھر مہم

شائع November 8, 2021
تصدیق کا عمل مکمل کرنے کے بعد ای سی پی ڈیٹا انٹری شروع کرے گا — فائل فوٹو: اے پی
تصدیق کا عمل مکمل کرنے کے بعد ای سی پی ڈیٹا انٹری شروع کرے گا — فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے آئندہ عام انتخابات سے قبل ووٹرز کی فہرست کو حتمی شکل دینے کے لیے ووٹرز کی گھر گھر جا کر تصدیق کا عمل شروع کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تصدیق کا عمل 6 دسمبر تک مکمل کر لیا جائے گا تاکہ ای سی پی 2023 کے انتخابات میں استعمال کے لیے ’شفاف اور غلطی سے پاک ووٹرز لسٹ‘ کو بروقت تیار کر سکے۔

ذرائع کے مطابق ای سی پی نے ووٹرز لسٹ کی تیاری کے لیے ٹائم لائن کے ساتھ پلان بنایا ہے کیونکہ انتخابات میں اب دو سال سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔

تصدیق کا عمل مکمل کرنے کے بعد ای سی پی ڈیٹا انٹری شروع کرے گا جس کے لیے اس نے 5 جنوری 2022 کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ووٹرز تصدیق کی رپورٹ طلب

پھر یہ ابتدائی ووٹرز لسٹیں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ذریعے پرنٹ کرنے کے بعد ضلعی الیکشن کمیشن کو بھیجے گا۔

اس کے بعد ای سی پی ان ووٹر لسٹوں کو ظاہر کرے گا اور 26 جنوری 2022 کو تصحیح کے لیے ’دعوے، اعتراضات اور درخواستیں‘ طلب کرے گا اور شہریوں سے کہا جائے گا کہ وہ اگلے سال 24 فروری تک اپنے دعوے یا اعتراضات جمع کرائیں۔

اس کے بعد نظر ثانی کرنے والے حکام کو دعوؤں اور اعتراضات کو نمٹانے کے لیے 45 دن کا وقت دیا جائے گا۔

اس عرصے کے دوران ای سی پی ووٹرز کی آگاہی کے لیے میڈیا مہم شروع کرے گا۔

کمیشن نے حتمی انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ کے لیے 20 دن مختص کیے ہیں جو 13 اپریل 2022 کو شائع کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نادرا کی 'آئی ووٹنگ' نظام میں بڑی تبدیلی کی تجویز

ای سی پی نے 5 نومبر کو 12 کروڑ 10 لاکھ ووٹرز کے ناموں پر مشتمل موجودہ ووٹرز لسٹ کا ڈیٹا جاری کیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 35 سال سے کم عمر کے ووٹرز کا تناسب سب سے زیادہ 45.84 فیصد ہے، جس سے وہ اس پوزیشن میں ہیں جہاں ان کی فعال شرکت کئی حلقوں میں اپنی پسند کے امیدواروں کے حق میں ترازو کو جھکانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

کُل 12 کروڑ 10 لاکھ ووٹرز میں سے 5 کروڑ 55 لاکھ ووٹرز کی عمریں 18 سے 35 سال کے درمیان ہیں جبکہ 2018 کے عام انتخابات میں ان کی تعداد 4 کروڑ 60 لاکھ (43.82 فیصد) سے کچھ زیادہ تھی۔

ان نوجوان ووٹرز میں، 3 کروڑ 19 لاکھ یا 26.38 فیصد 26 سے 35 سال کی عمر کے گروپ میں ہیں جب کہ 2 کروڑ 35 لاکھ یا 19.46 فیصد افراد کی عمریں 18 سے 25 سال کے درمیان ہیں۔

ملک میں ایک کروڑ 72 لاکھ 70 ہزار (14.25 فیصد) ووٹرز کی عمریں 46 سے 55 سال کے درمیان ہیں، ان میں 91 لاکھ 60 ہزار مرد اور 81 لاکھ 10 ہزار خواتین ووٹرز شامل ہیں۔

56 سے 65 سال کی عمر کے گروپ میں ملک میں ایک کروڑ 9 لاکھ 80 ہزار (9.06 فیصد) ووٹرز ہیں جن میں 57 لاکھ 60 ہزار مرد اور 52 ہزار خواتین ہیں۔

اسی طرح 65 سال سے زائد عمر کے افراد میں 60 لاکھ 70 ہزار مرد اور 59 لاکھ 20 ہزار خواتین ووٹرز شامل ہیں جو اس گروپ میں کُل ایک کروڑ 20 لاکھ (9.90 فیصد) ہیں۔

ای سی پی کا کہنا ہے کہ اس نے پہلے سے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام انتظامات کر لیے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024