• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

اسٹیٹ بینک کے ذخائر دو ہفتوں میں 2 ارب ڈالر کم ہوگئے

شائع October 29, 2021
زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی پہلے ہی مقامی کرنسی کی شرح تبادلہ کو نقصان پہنچا رہی ہے — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی پہلے ہی مقامی کرنسی کی شرح تبادلہ کو نقصان پہنچا رہی ہے — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً 2 ارب ڈالر کمی کے بعد 17 ارب 14 کروڑ 60 لاکھ ڈالر پر پہنچ گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس بی پی کا کہنا تھا کہ 22 اکتوبر کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 34 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی دیکھی گئی۔

گزشتہ ہفتے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی تھی جس کے بعد 2 ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مجموعی طور پر ایک ارب 94 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی دیکھی گئی۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 5 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی پہلے ہی مقامی کرنسی کی شرح تبادلہ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

اگست میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر 20 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر تھے، جس کے بعد اس میں 2 ارب 85 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق تمام تر رقم بیرونی قرضوں کی ادائیگی میں خرچ کی گئی۔

علاوہ ازیں سعودی عرب کی جانب سے اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر جمع کرانے کی رپورٹس سے شرح تبادلہ میں بہتری آئی ہے اور امریکی ڈالر دوسرے دن 52 پیسے کمی کے بعد 172.26 روپے پر بند ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 1.3 ارب ڈالر کا اضافہ

بدھ کے روز ڈالر کی قدر میں 2 روپے 48 پیسے کمی ہوئی تھی اور مئی 2021 کے بعد یہ پہلی مرتبہ کمی تھی۔

ملک کے ذخائر میں مجموعی طور پر 3 ارب 13 کروڑ 50 لاکھ کی کمی دیکھی گئی ہے، اگست میں زرمبادلہ کے ذخائر 27 ارب 6 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی ریکارڈ سطح پر تھے۔

رواں ہفتے ملک کے ذخائر 39 کروڑ 40 ڈالر کم ہوئے جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 4 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کمی کے بعد 6 اب 78 کروڑ 70 لاکھ ڈالر پر آگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024