• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

انکوائری مکمل ہونے تک شعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان کو پی ٹی وی سے آف ایئر کرنے کا فیصلہ

شعیب اختر نے پروگرام کے میزبان کے تضحیک آمیز رویے پر استعفیٰ دے دیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
شعیب اختر نے پروگرام کے میزبان کے تضحیک آمیز رویے پر استعفیٰ دے دیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان ٹیلی ویژن انتظامیہ نے پی ٹی وی اسپورٹس پر پیش ہونے والے واقعے کی انکوائری مکمل ہونے تک شعیب اختر اور میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز دونوں کو آف ایئر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان ٹیلی ویژن کی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق واقعے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے انکوائری مکمل ہونے تک سابق کرکٹر شعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان نیاز کو آف ایئر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ انکوائری مکمل ہونے اور واقعے سے متعلق حقائق واضح نہ ہونے تک دونوں افراد پی ٹی وی کے کسی بھی پروگرام کا حصہ نہیں ہوں گے۔

شعیب اختر نے اس پیشرفت پر ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے 22 کروڑ پاکستانیوں اور دنیا بھر کے اربوں لوگوں کے سامنے استعفیٰ دیا، کیا پی ٹی وی پاگل ہو گیا ہے، یہ مجھے آف ایئر کرنے والے کون ہوتے ہیں۔

اس سے قبل سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے پی ٹی وی اسپورٹس پر پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں انکوائری کیمٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔

حال ہی میں قومی اسپورٹس چینل پر پیش آنے والے تضحیک آمیز واقعے کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے شعیب اختر کو حقائق جاننے اور ان کا مکمل مؤقف جاننے کے لیے طلب کیا تھا لیکن انہوں نے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی وی کے لائیو شو میں اینکر کی شعیب اختر سے ’بدتمیزی‘

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر نعمان نیاز کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گا کیونکہ جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے لہٰذا ویڈیوز دیکھ کر فیصلہ کیا جائے۔

اس واقعے پر پروگرام کے میزبان ڈاکٹر نعمان کی تمام حلقوں کی جانب سے مذمت کی گئی اور سیاستدانوں، صحافیوں اور عوام کی جانب سے شعیب اختر کی مکمل سپورٹ اور ان سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی جس کے بعد پی ٹی وی انتظامیہ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سربراہ سینیٹر فیصل جاوید نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کو کمیٹی کے سامنے اٹھانے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اینکر کی شعیب اختر سے ’بدتمیزی‘، پی ٹی وی انتظامیہ نے نوٹس لے لیا

انہوں نے پی ٹی وی کے پروگرام میں اس رویے کی مذمت کرتے ہوئے سرکاری نشریاتی ادارے سے اپنی روایات کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔

سینیٹر فیصل جاوید نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ صرف ہمارے ہیروز کی بات نہیں، یہ ہمارے وقار کا معاملہ ہے، یہ ہمارے ریاستی نشریاتی ادارے کا بھی معاملہ ہے، بہت غیر پیشہ ورانہ رویہ اختیار کیا گیا، جب ہر کوئی پاکستان کی تعریف اور ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کا اعتراف کر رہا تھا تو آپ ایسا کیوں کریں گے؟ اپنے ہیروز کا احترام کریں۔

شعیب اختر کے ساتھ کیا واقعہ رونما ہوا تھا؟

خیال رہے کہ 26 اکتوبر کی شب کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ میچ کے دوران شعیب اختر پی ٹی وی اسپورٹس کے پروگرام ’گیم آن ہے‘ میں شریک ہوئے تھے۔

شو کے میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز نے شعیب اختر سے ایک سوال کیا لیکن ان کے تجزیے کے دوران ہی اینکر نے تلخ رویہ اپناتے ہوئے انہیں شو چھوڑ کر جانے کو کہا تھا اور بعدازاں شعیب اختر شو چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

پروگرام میں تجزیہ کرتے ہوئے شعیب اختر نے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی حارث رؤف کی تعریف کی اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم لاہور قلندرز کو کریڈٹ دینے کی بات کی لیکن انہوں نے بعدازاں غلطی سے شاہین شاہ آفریدی کا نام لے لیا۔

مزید پڑھیں: شعیب اختر سے ’بدتمیزی‘: ایکسپرٹ پینل میں موجود سابق برطانوی کرکٹر نے کیا کہا؟

انہوں نے کہا تھا کہ ’عاقب جاوید شاہین آفریدی کو لے کر آئے اور انہیں پلیئر ڈیولپمنٹ پروگرام کا حصہ بنایا‘ جس پر نعمان نیاز نے شعیب اختر کی بات کو کاٹتے ہوئے کہا کہ ’شاہین آفریدی پاکستان کے لیے انڈر 19 کھیل چکے تھے‘۔

اس پر شعیب اختر نے کہا تھا کہ ’میں حارث رؤف کی بات کر رہا ہوں‘ جس پر نعمان نیاز نے اپنی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ’شاہین شاہ آفریدی پہلے پاکستان کے لیے کھیل چکے تھے‘۔

اینکر کی مذکورہ بات کے جواب میں شعیب اختر نے کہا تھا کہ ’سر پلیز! سم بڈی کیم ٹو دا ورک‘، لیکن شو کے اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز نے اچانک تلخ رویہ اپناتے ہوئے کہا تھا کہ ’آپ بدتمیزی کررہے ہیں، میں یہ نہیں کہنا چاہتا تھا لیکن آپ اوور اسمارٹ ہو رہے ہیں تو چلے جائیں میں یہ آن ایئر کہہ رہا ہوں‘۔

بریک سے واپس آنے کے بعد اینکر نعمان نیاز نے سوال بدل دیا تھا مگر شعیب اختر نے انہیں روکا تھا اور کہا تھا کہ ’میں آپ کے خلاف کیس نہیں بنا رہا تھا بلکہ حارث رؤف کے بارے میں بات کر رہا تھا جو لاہور قلندرز کی دریافت ہے اور وہ انڈر 19 سے نہیں آئے تھے’۔

یہ بھی پڑھیں: ’جانے کیوں آصف علی کی اننگ سے شاہد آفریدی کی یاد تازہ ہوگئی‘

شعیب اختر نے ان سے کہا تھا کہ ’مسکرائیں، اور جو بھی ہوا، اس پر معذرت کریں جس کے جواب میں نعمان نیاز نے کہا کہ ٹھیک ہے آپ جاری رکھیں'۔

نعمان نیاز کے اس جواب پر شعیب اختر نے ’معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں پی ٹی وی سے مستعفی ہورہا ہوں جس طرح نیشنل ٹی وی پر رویہ اپنایا گیا مجھے نہیں لگتا کہ مجھے اس وقت یہاں بیٹھنا چاہیے‘۔

بعدازاں شعیب اختر نے ٹوئٹر پر جاری ویڈیو بیان میں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر نعمان نیاز کا رویہ ناقابل برداشت تھا، مجھے لائیو شو میں چلے جانے کو کہہ دیا گیا۔

شعیب اختر کا کہنا تھا کہ ’ڈاکٹر نعمان نے معافی نہیں مانگی لہذا میں نے پروگرام سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا، یہ بہت افسوسناک واقعہ تھا جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا‘۔

مزید پڑھیں: ’ڈاکٹر نعمان نیاز کے ساتھ یہ پرانا مسئلہ ہے‘

اس معاملے پر ڈاکٹر نعمان نیاز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ شعیب اختر ایک اسٹار ہیں جنہوں نے ملک کو کئی کامیابیاں دلائیں۔

انہوں نے کہاکہ تصویر کا ایک رخ ہمیشہ لوگوں کی زیادہ توجہ حاصل کرتا ہے البتہ شعیب اختر سے میری دوستی کئی دہائیوں پرانی ہے لہٰذا میں ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024