کوئنٹن ڈی کوک نے ’نسل پرستی کے خلاف احتجاج‘ سے انکار پر معافی مانگ لی
جنوبی افریقہ کے کرکٹر کوئنٹن ڈی کوک نے نسل پرستی کے خلاف احتجاج کے لیے گھٹنے ٹیکنے سے انکار اور میچ چھوڑ کر جانے پر معافی مانگ لی۔
جنوبی افریقہ کرکٹ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کوئنٹن ڈی کوک کا معافی نامہ شائع کیا گیا جس میں کوئنٹن نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ چھوڑنے کا مقصد نسل پرستی کے خلاف احتجاج کی مخالفت کرنا ہرگز نہیں تھا لیکن مجھے ذاتی وجوہات کی بنا پر میچ چھوڑ کر آنا پڑا۔
انہوں نے لکھا کہ ’میں ہر گز مسئلہ نہیں بنانا چاہتا تھا اگر میرے گھٹنے ٹیکنے سے کسی کی زندگی بہتر کرنے میں مدد ملتی ہے تو اس سے مجھے خوشی ملے گی‘۔
مزید پڑھیں: نسل پرستی کے معاملے پر اختلاف، ڈی کوک ورلڈ کپ ادھورا چھوڑ کر چلے گئے
ان کا کہنا تھا کہ 'میں نسل پرستی کی خلاف کھڑے ہونے کی اہمیت سمجھتا ہوں‘۔
کوئنٹن ڈی کوک نے کہا کہ شاید یہ لوگ میرا فیصلہ نہیں سمجھ سکے میں اس بات کی وضاحت دینا چاہتا ہوں کہ میں نسل پرست نہیں ہوں، مجھے اپنے تمام ساتھی کرکٹرز سے محبت ہے، مجھے کرکٹ کھیلنے سے زیادہ کچھ نہیں پسند ہے۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا باووما نے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے قبل بتایا کہ کوئنٹن ڈی کوک ذاتی وجوہات کے باعث وطن واپس لوٹ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئنٹن ڈی کوک کے مؤقف پر افریقی کپتان حیران
کوئنٹن ڈی کوک نے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے ورلڈ کپ میچ میں بھی گھٹنے کے بل بیٹھ کر نسل پرستی کے خلاف اظہار یکجہتی سے انکار کردیا تھا جہاں آج کل کھیلوں کے مقابلوں میں عمومی طور پر نسل پرستانہ طرز عمل کے خلاف گھٹنے کے بل بیٹھ کر اس عمل کے خلاف یکجہتی کا اظہار کیا جاتا ہے۔
کرکٹ ساؤتھ افریقہ نے پیر کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے تمام کھلاڑیوں کو ہدایات جاری کی جائیں کہ وہ ورلڈ کپ میچوں کے آغاز سے قبل ’گھٹنے کے بل بیٹھ کر‘ نسل پرستی کے خلاف ایک متفقہ اور متحدہ مؤقف اپنائیں۔
تبصرے (1) بند ہیں