ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ بھارت کو پاکستان سے شکست
ٹی20 ورلڈ کپ کے سپر 12 راؤنڈ کے میچ میں شاہین شاہ آفریدی کی عمدہ باؤلنگ اور اوپنرز کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دے دی، یہ پاکستان کی بھارت کے خلاف کسی بھی فارمیٹ کے ورلڈ کپ ایونٹ میں بھارت کے خلاف پہلی فتح ہے۔
دبئی میں کھیلے گئے ٹی 20 ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بھارت کو بیٹنگ کی دعوت دی۔
بھارت نے اننگز کا آغاز کیا تو روہت شرما کھاتا کھولے بغیر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔
اسکور ابھی 6 تک پہنچا ہی تھا کہ دوسرے اوپنر لوکیش راہل بھی شاہین کی گیند نہ سمجھ سکے اور کلین بولڈ ہو گئے۔
دو وکٹیں گرنے کے بعد ویرات کوہلی کا ساتھ دینے سوریا کمار یادیو آئے اور دونوں نے تیسری وکٹ کے لیے 25 رنز جوڑ کر اسکور کو 31 تک پہنچایا۔
اس سے قبل کہ یہ شراکت خطرناک ثابت ہوتی، پاکستان نے چھٹے اوور میں حسن علی کو باؤلنگ پر متعارف کرایا جنہوں نے 11 رنز بنانے والے سوریا کمار یادیو کو چلتا کردیا، محمد رضوان نے شاندار کیچ لے کر ٹی20 کرکٹ میں کیچوں کی سنچری مکمل کی۔
محمد حفیظ باؤلنگ کے لیے آئے تو پاکستان نے کیچ کی اپیل مسترد ہونے پر ریشابھ پنت کے خلاف ریویو لیا لیکن فیلڈ امپائر کا فیصلہ درست ثابت ہوا اور پاکستان کا ریویو ضائع ہو گیا۔
اننگز کے 12ویں اوور میں ریشابھ پنت نے جارحانہ انداز اپنایا اور حسن علی کو لگاتار 2 چھکے لگانے سمیت اوور میں 15 رنز بنائے لیکن اگلے ہی اوور میں شاداب خان کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں وہ اونچا شاٹ کھیل بیٹھے اور باؤلر نے اپنی ہی گیند پر کیچ لینے میں کوئی غلطی نہ کی۔
بھارت کے وکٹ کیپر بلے باز نے آؤٹ ہونے سے قبل 39 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ دوسرے اینڈ سے کپتان ویرات کوہلی نے ذمے دارانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے نصف سنچری مکمل کر لی۔
رویندرا جدیجا نے 13 رنز کی اننگز کھیلی لیکن حسن علی کو چھکا لگانے کی کوشش میں متبادل کھلاڑی نواز کو کیچ دے بیٹھے۔
شاہین شاہ آفریدی نے عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور انہوں نے اپنے حصے کے آخری اوور می بھارتی کپتان کوہلی کی اننگز کا خاتمہ کردیا، کوہلی نے 49 گیندوں پر 57 رنز بنائے۔
اپنے اسپیل کی آخری گیند پر شاہین نے نوبال کردی اور فری ہٹ پر پانڈیا نے ایک رن لیا اور انہیں رن آؤٹ کرنے کے لیے شاہین کی جانب سے کی گئی تھرو پر چوکا ہو گیا اور یوں انہوں نے اپنے اسپیل کی آخری گیند پر 10 رنز دے دیے۔
اننگز کے آخری اوور میں حارث رؤف نے پانڈیا کو پویلین لوٹا دیا اور بھارت کی ٹیم ساتویں وکٹ سے محروم ہو گئی۔
بھارت نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 151 رنز بنائے اور پاکستان کو فتح کے لیے 152 رنز ہدف دیا ہے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین 3 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ حسن علی نے دو اور شاداب اور حارث نے ایک، ایک وکٹ لی۔
پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو محمد رضوان نے بھوونیشور کمار کو چوکا اور چھکا لگا کر ان کا استقبال کیا۔
اس کے بعد فاسٹ باؤلرز کے خلاف پاکستانی بلے بازوں نے باآسانی رنز کیے لیکن اسپنرز کے خلاف وہ جدوجہد کرتے نظر آئے۔
بابراعظم کو ابتدا میں رنز بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن پھر انہوں نے رویندرا جدیجا کو چھکا اور ورُن چکراورتھی کو چوکا لگا کر جارحانہ انداز اختیار کیا۔
اننگز کے 13ویں اوور میں محمد رضوان اور بابر دونوں نے وُرن کو چھکے لگا کر پاکستان کی سنچری مکمل کرائی جبکہ پاکستانی ٹیم کے کپتان نے اپنی نصف سنچری بھی مکمل کر لی۔
بابر کے بعد رضوان نے بھی اپنی نصف سنچری مکمل کر لی اور بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے ہدف کی جانب پیش قدمی جاری رکھی۔
پاکستان نے 13 گیندوں قبل ہی بغیر کسی نقصان کے ہدف تک رسائی حاصل کر لی۔
پاکستان کی جانب سے محمد رضوان نے 55 گیندوں پر 3 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 79 رنز بنائے جبکہ بابر اعظم نئے 52 گیندوں پر 68 رنز کی باری کھیلی۔
شاہین شاہ آفریدی کو ان کی عمدہ باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس فتح کے ساتھ ہی پاکستان نے نیا ریکارڈ بھی بنا دیا کیونکہ یہ ٹی20 میچوں میں پاکستان کی 10 وکٹوں سے پہلی فتح ہے جبکہ بھارت کو پہلی مرتبہ ٹی20 میچوں میں 10 وکٹوں سے شکست ہوئی ہے۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
پاکستان: بابر اعظم(کپتان)، فخرزمان، محمد رضوان، شعیب ملک، حارث رؤف، محمد حفیظ، شاہین شاہ، حسن علی، عماد وسیم، آصف علی، شاداب خان۔
بھارت: ویرات کوہلی(کپتان)،روہت شرما، لوکیش راہل، سوریا کمار یادیو، ریشابھ پنت، ہردک پانڈیا، رویندرا جدیجا، بھوونیشور کمار، وُرن چکراورتھی، محمد شامی، جسپریت بمراہ ۔