روس کی یونیورسٹی میں طالبعلم کی فائرنگ سے 8 افراد ہلاک
ماسکو: روس کے شہر پرم کی ایک یونیورسٹی میں طالب علم کی فائرنگ سے 8 افراد ہلاک ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق روس میں رواں برس کسی تعلیمی ادارے میں فائرنگ کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے۔
بڑے اور سنگین جرائم کی چھان بین کرنے والی روس کی تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ واقعے میں 6 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ مسلح شخص کی شناخت یونیورسٹی کے طالبعلم کے طور پر ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: روس میں مسلح شخص کی اسکول میں فائرنگ، بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پرم اسٹیٹ یونیورسٹی روس کے دارالحکومت ماسکو سے 13 سو کلومیٹر فاصلے پر قائم ہے۔
پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق پیش آنے والے واقعے کے فوراً بعد مسلح شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
مقامی میڈیا پر جائے وقوع کے نشر ہونے والے مناظر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طالب علموں نے جانیں بچانے کے لیے پہلی منزل کی کھڑکیوں سے چھلانگیں لگائیں۔
خیال رہے کہ روس میں شہریوں کے آتشی اسلحہ حاصل کرنے پر سخت پابندیاں عائد ہیں لیکن شکار، ذاتی تحفظ اور کھیلوں کے مقاصد کے لیے چند اقسام کی بندوق خریدنے کی اجازت ہے۔
تاہم بندوق خریدنے کے خواہشمندوں کو مختلف اقسام کی شرائط اور امتحانات پاس کرنے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: روسی فوجی نے فائرنگ کرکے اپنے 3 ساتھیوں کو ہلاک کردیا
قبل ازیں رواں برس مئی میں روس کے شہر کازان میں ایک مسلح شخص نے اسکول میں فائرنگ کر کے 9 افراد کو قتل کردیا تھا جن میں اکثریت بچوں کی تھی۔
نومبر 2019 میں مشرقی قصبے بلوگوشینسک میں ایک 19 سالہ طالبعلم نے اپنے کالج میں فائرنگ کردی تھی جس سے ایک ہم جماعت جاں بحق اور 3 افراد زخمی ہوگئے، بعد میں مذکورہ حملہ آور نے خود کو بھی گولی مار لی تھی۔
اکتوبر 2018 میں کریمیا کے کیچ ٹیکنیکل کالج میں ایک نو عمر بندوق بردار نے 20 افراد کو ہلاک کردیا، 18 سالہ حملہ آور خود کو بھی گولی مار کر ہلاک کر لیا تھا۔