صدر مملکت کی عوام سے ’خاندانی منصوبہ بندی‘ پر عمل کرنے کی اپیل
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صحت مند معاشرے سمیت ماں اور بچے کی بہتر زندگی کے لیے نہ صرف ’خاندانی منصوبہ بندی‘ پر عمل کریں بلکہ مذکورہ موضوع پر کھل کر بات بھی کریں۔
صدر مملکت نے 13 ستمبر کو ’خاندانی منصوبہ بندی‘ سے متعلق ایک ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اردو زبان میں عوام سے اپیل کی کہ وہ بچوں میں وقفے اور آبادی کو کنٹرول کرنے جیسے اہم مسئلے پر کھل کر بات کریں۔
انہوں نے ویڈیو کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ملکی صحت کا ماں اور بچے کی صحت سے بہت گہرا تعلق ہے، بحیثیت قوم جو چیزیں اہم ہیں انہیں ترجیح دینی چاہیے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’خوشحالی کے لیے خاندان کا صحیح انتظام کریں، بچوں کی تعداد کا خیال رکھیں اور اچھی صحت کو یقینی بنائیں‘۔
صدر مملکت نے عوام کے نام اپنے پیغام میں لکھا کہ ’خاندانی منصوبہ بندی کے موضوع کو نظر انداز نہ کریں بلکہ اس پر گفتگو کریں اور پیغام کو پھیلائیں‘۔
انہوں نے اپنے پیغام کے ساتھ تقریباً ڈیڑھ منٹ دورانیے کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے متوسط طبقے کے افراد کو دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں مرد حضرات کو ’خاکی لفافوں‘ میں ’کنڈوم‘ اور خواتین کو ’سینیٹری پیڈز‘ بھی لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خاندانی منصوبہ بندی کی کم معلومات، سالانہ 21 لاکھ اسقاطِ حمل
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ جب بھی کوئی شخص تولیدی صحت، ماں اور بچے کی بہتر صحت و نشو و نما یا پھر خاندانی منصوبہ بندی جیسے موضوعات پر بات کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کی بات کو نظر انداز کیا جاتا ہے اور لوگ ایسا رویہ اختیار کرتے ہیں جسے انہوں نے کچھ سنا یا سمجھا ہی نہیں۔
ویڈیو میں تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی جیسے اہم موضوع کو نظر انداز کرنے والے افراد کو اپنے چہروں کو ’خاکی لفافے‘ سے ڈھانپتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو کے آخر میں پیغام دیا گیا ہے کہ جب تک خاندانی منصوبہ بندی یا تولیدی صحت سے متعلق بات نہیں کی جائے گی، تب تک مسئلے کو سمجھنا مشکل ہے، اس لیے اپنی سوچ کو ’خاکی لفافوں‘ سے آزاد کرکے ’بات کریں‘۔
صدر مملکت کی جانب سے مذکورہ ویڈیو کو شیئر کرنے پر ان کی تعریفیں کی جا رہی ہیں اور لوگوں نے ان کی بات سے اتفاق کیا کہ خاندانی منصوبہ بندی جیسے اہم موضوع پر اب کھل کر بات کرنے کا وقت آگیا ہے۔
مزید پڑھیں: ’پاکستان میں سالانہ 22 لاکھ اسقاطِ حمل ہوتے ہیں‘
کئی لوگوں نے صدر مملکت کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے اس اُمید کا اظہار بھی کیا کہ مذکورہ اشتہاری ویڈیو کو تمام ٹی وی چینلز پر بار بار نشر کرکے شعور اجاگر کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
کئی افراد نے صدر مملکت اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ’خاندانی منصوبہ بندی‘ جیسے مسئلے پر پالیسی بنائیں اور اس پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنائیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ صدر مملکت نے ’خاندانی منصوبہ بندی‘ سے متعلق بات کی ہو، اس سے قبل رواں برس جون میں انہوں نے تمام صوبائی حکومتوں پر مذکورہ معاملے سے متعلق اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا تھا۔
جون میں صدر مملکت نے تمام صوبائی حکومتوں کو کہا تھا کہ بڑھتی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے علما سے مل کر منصوبہ بنائیں۔