پاکستان نے غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے 200 افغان شہریوں کو ملک بدر کردیا
طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد خواتین اور بچوں سمیت چمن کے راستے کوئٹہ پہنچنے والے 200 افغان شہریوں کو پاکستان نے ملک بدر کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ افغان شہری مختلف مقامات سے پاکستان میں داخل ہو کر چمن پہنچے تھے اور چند روز سے ریلوے اسٹیشن پر مقیم تھے تاہم حکام کی جانب سے انہیں سرحدی علاقے میں مزید قیام کی اجازت نہیں دی گئی۔
صوبہ قندوز سے تعلق رکھنے والے افغان شہری دو روز قبل کوئٹہ پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے اور انہوں نے رہائش کے لیے صوبائی دارالحکومت کے مضافاتی علاقے بلیلی کا انتخاب کیا تھا۔
مزید پڑھیں: رواں سال افغان مہاجرین کی واپسی میں نمایاں کمی
تاہم متعلقہ حکام نے انہیں کوئٹہ میں قیام کی اجازت نہیں دی، انہوں نے افغان شہریوں کو حراست میں لیا اور چمن کے راستے واپس ان کے ملک بھیج دیا۔
کوئٹہ ڈویژن کے کمشنر سہیل الرحمٰن نے میڈیا کو بتایا کہ 'یہ افغان خاندان غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہوا تھا اس لیے اسے ملک بدر کیا گیا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک حکومت انہیں قیام کی اجازت نہیں دیتی غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے والے تمام افغان شہریوں کو واپس بھیج دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ویزا سمیت دیگر قانونی دستاویزات کے بغیر افغان شہریوں کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں افغان مہاجرین کو اسمارٹ کارڈز جاری کیے جائیں گے
چمن انتظامیہ کا کہنا تھا کہ تاحال افغان مہاجرین کی پاکستان میں آمد کے سلسلے میں کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔
افغان مہاجرین کی تنظیم اور یو این ایچ سی آر نے بھی اب تک افغان مہاجرین کی بلوچستان کے کسی علاقے میں رہائش کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے۔
تاہم اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ افغانستان کے صوبہ ہلمند سے کچھ افغان خاندان ضلع نوشکی میں داخل ہوئے۔