ٹوئٹر نے سپر فالوز کا فیچر متعارف کرادیا
ٹوئٹر نے بالآخر اپنا نیا فیچر سپر فالوز متعارف کرادیا جس کے تحت صارفین، اپنے سبسکرائبرز کے لیے شیئر کیے گئے مواد کے پیسے وصول کرسکیں گے۔
دی ورج کی رپورٹ کے مطابق اس فیچر کے تحت صارفین یہ طے کرسکتے ہیں کہ ان کی ٹوئٹس صرف سپرفالوورز کی ٹائم لائنز پر نظر آئیں گی جنہوں نے سبسکرائب کیا ہوگا۔
ٹوئٹر نے رواں برس فروری میں یہ فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا اور اب یہ صرف ٹوئٹر کی آئی او ایس ایپ پر دستیاب اور امریکا میں اس کی آزمائش جاری ہے۔
امریکا اور کینیڈا میں موجود صارفین اکاؤنٹس کو سپر فالو کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹوئٹر کا متعدد نئے فیچرز متعارف کرانے کا اعلان
سپر فالوورز کی شناخت ان کے نام کے نیچے نظر آنے والے ایک بیج کے ذریعے ہوگی جب وہ کسی بھی ٹوئٹ کا جواب دیں گے۔
ٹوئٹر آئندہ ہفتوں میں دیگر ممالک میں بھی آئی او ایس پر فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے جس کے بعد یہ اینڈرائیڈ اور ویب پر بھی دستیاب ہوگا۔
سپر فالوز صارفین ماہانہ بنیادوں پر 3، 5 یا 10 ڈالر اسٹرائپ سے ہونے والی ادائیگی کے ذریعے وصول کرسکتے ہیں۔
ٹوئٹر کے مطابق تھرڈ پارٹی فیس کے صارفین سبسکرپشن سے 97 فیصد ریونیو کماسکتے ہیں جب تک وہ 50 ہزار ڈالر کی لائف ٹائم مونیٹائزیشن تک نہیں پہنچ جاتے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر میں میسج کو بھیجنے کے بعد روکنے کے فیچر پر کام جاری
ٹوئٹر کا کہنا تھا کہ اس حد کو عبور کرنے کے بعد صارفین تھرڈ پارٹی فیس کے بعد 80 فیصد تک آمدنی حاصل کر سکتے ہیں۔
وہ صارفین جن کے پاس سپر فالو کا فیچر نہیں ہے وہ ٹوئٹر ایپ میں مونیٹائزیشن ٹیب کے تحت ویٹ لسٹ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
اس فیچر کے لیے اہل ہونے کے لیے، کم از کم 10،000 فالوورز اور عمر 18 سال ہونے کی ضرورت ہے اور لازمی ہے کہ صارف نے پچھلے 30 دنوں میں 25 مرتبہ ٹوئٹ کیا ہو اور وہ ٹوئٹر کی سپر فالوز پالیسی پر پورا اترتا ہو۔