بطور والدہ بیٹی کی بہتر پرورش کی ذمہ دار ہوں، سائرہ یوسف
اداکارہ سائرہ یوسف نے کہا ہے کہ بچوں کے بہتر مستقبل و پرورش سے متعلق پریشان ہونا والدین کی ذمہ داری ہے اور بطور والدہ بیٹی کی بہتر پرورش ان کا فرض ہے۔
سائرہ یوسف کو ان کے سابق شوہر اداکار شہروز سبزواری سے 7 سالہ بیٹی نورے ہے۔
حال ہی میں لائف اینڈ اسٹائل سیلیبرٹی ملیحہ رحمٰن کو دیے گئے انٹرویو میں سائرہ یوسف نے اپنی اکلوتی بیٹی کی بہتر پرورش اور اپنی طلاق کے ان پر پڑنے والے اثرات پر کھل کر بات کی۔
انٹرویو کے دوران اداکارہ نے بھی بتایا کہ انہوں نے آنے والے فوجی ڈرامے ’صنف آہن‘ میں کام کیوں کیا اور ساتھ ہی مذکورہ ڈرامے کی کہانی سے متعلق بھی کچھ معلومات فراہم کیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ وہ یمنیٰ زیدی، کبریٰ خان، رمشیٰ خان اور سجل علی کے ساتھ پہلی مرتبہ اسکرین پر کام کرتی دکھائی دیں گی۔
ان کے مطابق ڈرامے کی کہانی پانچ فوجی خواتین پر مشتمل ہے، جو مختلف طبقوں اور شعبہ ہائے زندگی کے خاندانوں سے تعلق رکھتی ہیں مگر آرمی جوائن کرنے کے ان کی منزل ایک جیسی ہوجاتی ہے۔
سائرہ یوسف کا کہنا تھا کہ انہوں نے جب ’صنف آہن‘ کا اسکرپٹ پڑھا تو انہیں اچھا لگا اور انہیں پہلی فرصت میں ہی یہ خیال آیا کہ مذکورہ ڈرامے میں انہیں ضرور کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ڈرامے کی شوٹنگ جاری ہے اور حال ہی میں وہ تمام اداکاراؤں کے ساتھ جب پنجاب کے شہر گوجرانوالہ گئیں تو وہ 7 سالہ بیٹی نورے کو بھی ساتھ لی گئیں جو تمام اداکاراؤں کے ساتھ گھل مل گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: سائرہ اور شہروز سبزواری کے درمیان طلاق ہوگئی
ایک سوال کے جواب میں سائرہ یوسف نے اس بات پر شکرا ادا کیا کہ پاکستانی عوام انہیں بہت پسند کرتی ہے اور ہمیشہ سوشل میڈیا پر ان کا ساتھ دیتی ہے۔
ان کے مطابق انہیں معلوم ہے کہ عوام کی جانب سے اتنا پیار کرنے کی کیا وجہ ہے لیکن وہ خود کو خوش قسمت سمجھتی ہیں کہ ان کی ہر کہی گئی بات پر ان کا ساتھ دیا جاتا ہے اور ان پر ہونے والی تنقید پر بھی ان کے مداح ان کی حمایت میں سامنے آ جاتے ہیں۔
طلاق ہوجانے کے بچی پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سائرہ یوسف نے اعتراف کیا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کی بیٹی پر کچھ منفی اثرات پڑے ہوں گے۔
سائرہ یوسف کے مطابق سوشل میڈیا پر ان کی طلاق سے متعلق غلط باتیں کی جاتی ہیں اور یقینا کچھ باتیں انتہائی بھیانک ہوتی ہیں، جس کا ان کی بیٹی پر غلط اثر پڑتا ہوگا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ تاہم بطور والدہ وہ اپنی بیٹی سے کوئی چیز نہیں چھپاتیں اور انہیں اچھے طریقے سے ہر بات سمجھاتی ہیں۔
سائرہ یوسف نے کہا کہ وہ زندگی کے ہر معاملے میں صرف اپنی غلطیوں یا اپنے اعمال کی جواب دہ ہیں، اس لیے وہ بیٹی کو پریشانیوں سے دور رکھنے کے لیے انہیں محبت سے ہر چیز سمجھاتی ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ بچوں کی بہتر پرورش یا انہیں پہنچنے والی ہر تکلیف یا مشکل سے متعلق پریشان ہونا والدین کی ذمہ داری ہوتی ہے، جسے وہ کسی کی تعریف یا تنقید سے بالاتر ہوکر نبھاتے ہیں۔
ان کے مطابق بطور والدہ بیٹی کی بہتر پرورش کرنا ان کی ذمہ داری ہے اور انہیں یقین ہے کہ وہ نورے کو زندگی کے تلخ حقائق سے باخبر رکھنے کے لیے درست سمت سفر کر رہی ہیں۔
سائرہ یوسف نے اگرچہ بیٹی کی بہتر پرورش پر بات کی لیکن انہوں نے سابق شوہر شہروز سبزواری سے طلاق کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔
اداکارہ نے یہ بھی نہیں بتایا کہ طلاق کے بعد ان کی بیٹی اور ان کے والد کے درمیان کس طرح کے تعلقات ہیں۔
خیال رہے کہ سائرہ یوسف اور شہروز سبزواری نے 2012 میں شادی کی تھی اور دونوں کی ایک بیٹی نورے ہے۔
دونوں کے درمیان مارچ 2020 میں طلاق ہوگئی تھی، جس کے چند ہفتوں بعد شہروز سبزواری نے ماڈل صدف کنول سے شادی کی تھی اور سائرہ یوسف نے تاحال شادی نہیں کی۔