دوران حمل ماں میں ذیابیطس کا مسئلہ بچے کی بینائی کیلئے خطرہ ہوسکتا ہے، تحقیق
حمل سے قبل یا اس کے دوران ذیابیطس کی شکار خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں بینائی کے مسائل کاخطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں دریافت کی گئی۔
چین کی نانجنگ میڈیکل یونیورسٹی اور نیدرلینڈز کی آراہوس یونیورسٹی کی اس مشترکہ تحقیق میں حمل سے قبل یا اس سے دوران ماں میں ذیابیطس اور ہونے والے بچے میں مستقبل میں بینائی کے مسائل ریفرایکٹیو ایرر (آر ای) کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔
آر ای بینائی کو متاثر کرنے والے عام امراض میں سے ایک ہے جس کے نتیجے میں دور اور قریب دونوں طرح کی بینائی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اگر اس عارضے کی شدت معمولی ہو تو چشمے یا کانٹیکٹ لینس سے مدد لی جاسکتی ہے مگر شدت زیادہ ہونے پر متاثرہ فرد کی زندگی بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے۔
تحقیق میں دریافت ہوا کہ جن افراد کو آر ای کی زیادہ شدت کا سامنا ہوتا ہے، ان میں ممکنہ طورپر پیدائش سے قبل آنکھوں میں نقص پیدا ہوجاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق حمل کے دوران ماں کا بلڈ شوگر لیول زیادہ ہونا مستقبل میں بچوں میں اس مسئلے کو سنگین بنانے کا باعث بنتا ہے۔
اس خیال کو مزید جانچنے کے لیے تحقیقی ٹیم نے ڈنمارک میں 1977 سے 2016 تک بچوں کی پیدائش کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور یہ دیکھا کہ پیدائش کے بعد 25 سال کی عمر تک کن افراد کو آر ای کا سامنا ہوا۔
اس عرصے میں 24 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ بچوں کی پیدائش ہوئی جن میں سے 56 ہزار سے زیادہ دوران حمل ماں کے ذیابیطس کے اثر سے متاثر ہوئے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ وقت کے ساتھ ماؤں میں ذیابیطس کا عارضہ زیادہ ام ہوگیا تھا، 1977 میں یہ شرح 0.4 فیصد تھی جو 2016 میں 6.5 فیصد ہوگئی۔
تحققیق کے دوران 533 بچوں میں مستقبل میں آر ای کی تشخیص ہوئی جبکہ جو اس سے بچ گئے ان میں بھی اس عارضے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 39 فیصد زیادہ دریافت کیا گیا۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے Diabetologia میں شائع ہوئے۔