اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنا نوجوانوں کی ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ
جو بچے اور نوجوان جسمانی سرگرمیوں کا وقت اسمارٹ فونز یا کمپیوٹر اسکرینز کے سامنے گزارتے ہیں، وہ اپنی صحت بالخصوص ذہنی صحت کو نقصان پہنچا رہے ہوتے ہیں۔
یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کوئنز لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق بتایا گیا کہ لڑکیوں کے لیے دن میں 2 گھنٹے اورر لڑکوں کے لیے 4 گھنٹوں سے زیادہ وقت اسکرین کے سامنے گزارنا ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔
اس تحقیق میں 13 سے 15 سال کی عمر کے 5 لاکھ 77 ہزار سے زائد نوجوانوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جن کا تعلق 42 ممالک سے تھا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دن بھر میں ایک گھنٹے تک اسکرینز کے استعمال سے کچھ فوائد حاصل ہوتے ہیں مگر لڑکیوں میں 75 منٹ اور لڑکوں میں 105 منٹ کے بعد منفی اثرات مرتب ہونے لگتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ اسکرینز کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارنے سے ڈپریشن، موٹاپے، ناقص معیار زندگی، نقصان دہ غذائی عادات، جسمانی اور ذہنی افعال میں کمی جیسے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے سے جسمانی فٹنس، کارڈیومیٹابوللک صحت، ہڈیوں کی صحت، تدریسی سرگرمیوں، ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ جسمانی وزن بھی کم ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جسمانی سرگرمیوں میں اضافے اور اسکرین کے سامنے گزارے جانے والے وقت کو کم کرنے سے ہر ایک بتدریج ذہنی صحت کے فوائد حاصل کرسکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ نوجوانوں کا اسکرین کے سامنے گزارے جانے والا وقت حالیہ برسوں میں بہت زیادہ بڑھ گیا ہے جبکہ جسمانی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ نتائج سے عالمی سطح پر بحث کو فروغ مل سکے گا کہ نوجوانوں کے لیے کتنا وقت بہت زیادہ ہے اور اس دورانیے میں کمی کے لیے حکمت عملیاں مرتب کرنے میں مدد مل سکے گی۔
اس تحقیق کے نتائج جریدے دی لانسیٹ چائلڈ اینڈ اڈولسینٹ ہیلتھ میں شائع ہوئے۔