مسلم لیگ (ن) کا شہباز شریف کی گرفتاری پر مزاحمت کا اعلان
لاہور: مسلم لیگ (ن) نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے پارٹی کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف مزاحمت کا اعلان کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پارٹی کے پنجاب کے رہنما عطا اللہ تارڑ اور عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ماضی کے برعکس کسی قیمت پر شہباز شریف کو حراست میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اگر ایف آئی اے نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو اس کے دفاتر کا محاصرہ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کا حکومت، ایف آئی اے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کے بیان، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ کسی کے خلاف تحقیقات شروع کرتے ہوئے اس شخص کو دیکھنے کے بجائے اس کے کیس کو دیکھیں گے، کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صورتحال اس کے برعکس لگ رہی ہے، چیئرمین نیب شاید شہباز شریف کے چہرے کو پسند نہیں کرتے، جس کی وجہ سے وہ ہر روز مسلم لیگ (ن) کے صدر کے خلاف ایک نئی تحقیقات کا آغاز کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے خلاف 'جعلی کیسز' شروع کرنے پر وزیراعظم عمران خان کے علاوہ چیئرمین نیب کو بھی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے پہلے ہی بہاولپور سیٹلائٹ ٹاؤن کیس کے حوالے سے مئی 2020 میں ملتان نیب آفس میں تفصیلی جواب جمع کرا دیا تھا تاہم اپوزیشن لیڈر کو دوبارہ معاملے میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں گرفتار کیا گیا لیکن آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں مقدمہ درج کیا گیا اور پھر وہ رمضان شوگر مل کی نکاسی کی لائن میں ڈال دیا گیا اور اب عمران خان کی جانب سے نیب پر دباؤ ڈالا گیا ہے کہ وہ ان کے خلاف نیا مقدمہ دائر کرے۔
یہ بھی پڑھیں: جہاں شہباز شریف ہوں وہاں میری موجودگی کی ضرورت نہیں، مریم نواز
انہوں نے الزام لگایا کہ اگر کوئی حکومت پر تنقید کرتا ہے تو ان کے خلاف ہر قسم کے مقدمات درج کیے جائیں گے لیکن جب حکومتی ترجمانوں نے پی ٹی آئی کے حریفوں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تو کوئی ایجنسی ان کے خلاف حرکت میں نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ صرف حکومت کے مخالفین کے خلاف سرگرم ہے۔