• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

شہباز شریف نے مکمل صحتیابی تک نواز شریف کی واپسی کا امکان مسترد کردیا

برطانوی ہوم ڈپارٹمنٹ نے لندن میں علاج کی غرض سے موجود نواز شریف کے ویزا میں توسیع سے انکار کردیا ہے — فائل فوٹو / ٹوئٹر
برطانوی ہوم ڈپارٹمنٹ نے لندن میں علاج کی غرض سے موجود نواز شریف کے ویزا میں توسیع سے انکار کردیا ہے — فائل فوٹو / ٹوئٹر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے سابق وزیر اعظم اور پارٹی قائد نواز شریف کی مکمل صحت یابی تک ان کی ملک واپسی کے امکان کو مسترد کر دیا اور کہا ہے کہ وہ قانونی طور پر امیگریشن ٹریبونل کے فیصلے تک برطانیہ میں رہ سکتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ہوم ڈپارٹمنٹ نے لندن میں علاج کی غرض سے موجود نواز شریف کے ویزا میں توسیع سے انکار کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'نواز شریف کی طبیعت خراب ہونے پر پرچہ نیب پر ہونا چاہیے'

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر اعظم برطانیہ میں سیاسی پناہ نہیں لیں گے۔

اس ضمن میں مخالف جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 'مفرور' میعاد ختم ہونے والے پاکستانی پاسپورٹ کے ساتھ لندن میں مقیم ہیں اور برطانیہ کی جانب سے طبی بنیادوں پر ویزا میں توسیع سے انکار کے بعد مسلم لیگ (ن) کی نیندیں اڑ گئی ہیں۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے میڈیکل بورڈ کی رپورٹس کی بنیاد پر شہباز شریف کو علاج کے لیے پاکستان چھوڑنے کی اجازت دی ہے، تین مرتبہ وزیر اعظم بننے والے نواز شریف کی صحت پر سیاست کرنا غیر انسانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی مشینری نواز شریف کو اپنی سیاست کے لیے بدنام کرنے پر تلی ہوئی ہے جو ملک کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ: سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد

اپنے بڑے بھائی کی وطن واپسی کے بارے میں شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف تب ہی پاکستان واپس آئیں گے جب وہ مکمل طور پر صحت یاب ہو جائیں گے اور لندن میں ڈاکٹر انہیں سفر کرنے کی اجازت دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ویزا میں توسیع کے حوالے سے اپیل کے فیصلے تک قانونی طور پر برطانیہ میں رہ سکتے ہیں، اپیل جمعرات کو امیگریشن ٹریبونل کے سامنے دائر کی گئی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ ویزا ایشو پر اوپر سے لے کر نیچے تک حکومتی عہدیداروں کی چھلانگیں اس بات کی علامت ہے کہ نواز شریف کس بُری طرح ان کے اعصاب پر سوار ہیں، نواز شریف سے ذہنی شکست کھا چکی اس جعلی حکومت کو معلوم ہے کہ نواز شریف نہ صرف پاکستان کا حال بلکہ مستقبل بھی ہیں۔

پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب نے پارلیمنٹ لاجز کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی برطانیہ میں اپنے قیام کو بڑھانا چاہتا ہے اس کے لیے یہ معمول کا طریقہ کار ہے اور نواز شریف کو امیگریشن ٹریبونل میں اپیل کا حق ہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف علاج کیلئے ایئر ایمبولینس کے ذریعے لندن پہنچ گئے

وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ نواز شریف کے لیے ملک میں سرخ جھنڈا اب ہوا میں ہے جہاں انہوں نے لوٹی ہوئی قومی دولت سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خریدے تھے۔

انہوں نے نواز شریف کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے بہت پیزا کھایا ہے اور لندن میں پولو میچز دیکھے ہیں، اب گھر واپسی کا وقت آگیا ہے۔

فرخ حبیب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما عوام سے جھوٹ بولنے کے نئے ریکارڈ قائم کر رہے ہیں، یہ ان کی سیاست کی پہچان تھی جو کہ قطری خط اور جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے وکیل صفائی کو عدالت میں پیش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستان نہیں آئے حالانکہ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان پہلے ہی لندن سے واپس آچکے ہیں۔

اس ضمن میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اگر وزیر اعظم عمران خان کو میڈیکل بورڈ کی رپورٹوں پر شک ہے جس کی بنیاد پر سابق وزیر اعظم کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی تو انہیں ڈاکٹر فیصل سلطان اور ڈاکٹر یاسمین راشد کو برطرف کردینا چاہیے یا وہ افراد خود ہی استعفیٰ دے دیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کو برطانیہ سے اللہ ہی لاسکتا ہے، شیخ رشید

لاہور میں پارٹی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطااللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے حکومتی ترجمانوں کو نواز شریف کی صحت پر سیاست کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ نواز شریف، پی ٹی آئی حکومت کے لیے خوف کی علامت بن گئے ہیں، یہ جاننے کے بعد کہ برطانیہ کے محکمہ داخلہ نے سابق وزیر اعظم کے ویزے میں توسیع سے انکار کر دیا، حکومت الجھن میں ہے کہ اس خبر پر خوشی منائیں یا یا ماتم کریں، ایک بھی دن ایسا نہیں گزرتا جب عمران خان نیازی حکومت نواز شریف کو یاد نہ کرے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024