• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

مسلم لیگ (ن) پی ٹی آئی کے تین سالہ اقتدار پر کرپشن پیپر جاری کرے گی، مریم اورنگزیب

شائع August 4, 2021
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہی ہیں - فوٹو:ڈان نیوز
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہی ہیں - فوٹو:ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے تین سالہ اقتدار پر 'کرپشن پیپر' جاری کرے گی جس میں اس کی 'مالی بے ضابطگیوں اور فنڈز کے چوری' کا انکشاف ہوگا۔

اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی نے مہنگائی اور بے روزگاری جیسے بنیادی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے باقاعدگی سے مہم چلائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 17 اگست کو شروع ہونے والا پی ٹی آئی کا 'کرپشن پیپر' عوامی منصوبوں میں فنڈز میں خورد برد اور موجودہ حکومت کے گزشتہ تین سالوں میں ملک میں ہونے والی بدعنوانی سے متعلق تفصیلات کو اجاگر کرے گا۔

مزید پڑھیں: تاریخی مہنگائی، بے روزگاری عمران خان کی تبدیلی کا اصل چہرہ ہے، بلاول

ان کا کہنا تھا کہ صرف جولائی میں پاکستان نے تاریخی مہنگائی دیکھی کیونکہ مہینے میں کم از کم 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو چھو گئیں، اسی طرح حکومت نے ایل این جی 15.25 ڈالر فی یونٹ میں خریدی جو مسلم لیگ (ن) کے دور اقتدار میں خریداری گئی ایل این جی کی قیمت سے 70 فیصد زیادہ ہے۔

مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی نے اس وزیر کو نکال دیا ہے جو ایل این جی کا سودا 11 ڈالر اور 13 ڈالر میں حاصل کرنے والا تھا تاہم یہ بعد میں 15 ڈالر میں خریدا گیا اور اس کے نتیجے میں پاکستانیوں کو سالانہ 2 ارب ڈالر اپنی جیب سے ادا کرنے پڑیں گے۔

ریکارڈ درآمدات پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پر تجارتی خسارہ بڑھانے کی باتیں کی گئیں، جولائی میں ریکارڈ 16 ارب ڈالر کی درآمد دیکھی گئی جبکہ گزشتہ مہینے پاکستانی روپے کی قدر میں 40 فیصد کمی دیکھی گئی، کیا حکومت اس پر بات کرے گی؟'

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف پروگرام ناکام ہو چکا ہے اور بتایا کہ حکومت نے بجٹ کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کیا۔

مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ اگر انہوں نے آئی ایم ایف کی شرائط کو قبول نہیں کیا تو آئندہ ہونے والی مہنگائی ملک اور اس کے عوام کے لیے نقصان دہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 'ٹوئٹس کے ذریعے معیشت ٹھیک نہیں ہوتی، جب آپ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے اقدامات کرتے ہیں تو یہ ہموار ہوتی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: 'پاکستان میں مہنگائی کی شرح افغانستان اور بنگلہ دیش سے ذیادہ ہے'

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں تمام بحرانوں کا صرف ایک شخص ذمہ دار ہے اور وہ ہے عمران خان۔

انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان نے اپنے 'اے ٹی ایم اور مافیا' کے لیے پالیسیاں بنائیں کیونکہ وہ انتخابات میں ووٹ خریدنے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی پی ٹی آئی کی بددیانتیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے روزانہ پریس کانفرنسز کرتی رہے گی۔

'مسلم لیگ (ن) میں ایک سے زیادہ بیانیہ نہیں'

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے عوامی مسائل پر مختلف انٹرا پارٹی بیانیوں کی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کا مؤقف بالکل واضح تھا اور ان کا بیانیہ آئین اور ووٹ کو عزت دینے کے بارے میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی 'نااہلی' چھپانے کے لیے اپوزیشن پارٹی کے اندر مبینہ تقسیم کی باتیں بنائیں تاکہ عوام کو گمراہ کیا جاسکے۔

مزید پڑھیں: عوام، حکومت کی مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

انہوں نے کہا کہ حکومت کو مختلف محاذوں پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، عمران خان اب شہباز شریف سے معافی مانگ رہے ہیں، انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ان پر کرپشن کا جھوٹا الزام لگایا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاناما تحقیقات کے دوران شہباز شریف کی جانب سے 10 ارب روپے کی مبینہ پیشکش کے بارے میں چار سال تک عدالت میں کوئی جواب داخل نہیں کیا گیا، اب وہ شہباز سے ہتک عزت کا کیس واپس لینے کو کہہ رہے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے ڈیلی میل کی جانب سے دائر کیس کے حوالے سے برطانیہ کی عدالت میں بھی معافی مانگی ہے، شہزاد اکبر کہاں ہیں، انہیں اب براڈ شیٹ کیس پر پریس کانفرنس کرنی چاہیے اور لوگوں کو ان پیسوں کے بارے میں آگاہ کرنا چاہیے جو عوام کی جیب سے عدالت کو ادا کیے جائیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 13 اگست کو کراچی میں ایک جلسے کا اعلان کیا تھا، اسے کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جلد ہی ہم جلسے کی ایک نئی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024