کراچی میں بھارت کی طرح کورونا پھیلا تو ذمے دار عمران خان ہوں گے، بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کورونا وائرس پر سیاست کر کے عوام کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے اور اگر کراچی سمیت سندھ میں بھارت کی طرح کورونا وائرس پھیلا تو ذمے دار وزیر اعظم عمران خان اور ان کے وزرا ہوں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرے جیالوں کی خون پسینے کی محنت کا نتیجہ یہ ہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں بدترین دھاندلی کے باوجود پیپلز پارٹی 11 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی اور ہم نے ان سے یہ نشستیں چھینی ہیں۔
مزید پڑھیں: حکومت سندھ نے لاک ڈاؤن پر وفاق کو اعتماد میں نہیں لیا، گورنر سندھ
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں ہم جب تھے اور جب ہم نکلے تو ہمارے موقف میں مستقل مزاجی اور ترجیحات رہی ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ ہم جمہوری پارلیمانی طریقے سے اس حکومت کو کیسے ٹف ٹائم دے سکتے ہیں جبکہ پنجاب اور وفاق میں ان کی حکومت بھی ختم کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے موقف کے برعکس ہمارے دوستوں کا نہ ہی کوئی واضح موقف ہے اور نہ ہی ان کے پاس کوئی پالیسی ہے کہ وہ عوام کو اس حکومت سے کیسے نجات دلوانا چاہتے ہیں۔
بلاول نے کہا کہ اگر کسی وجہ سے ہماری اپوزیشن جماعتیں حکومت کو ہٹانا یا ان سے لڑنا نہیں چاہتیں تو میں زبردستی نہیں لڑوا سکتا اور نہ ہی زبردستی تحریک عدم اعتماد پیش کروا سکتا ہوں لیکن پاکستان کے عوام کو یہ یقین دلا سکتا ہوں کہ پاکستان پیپلز پارٹی کل بھی کھڑی تھی، آج بھی کھڑی ہے اور آنے والے کل بھی ہم کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ کا ناصرف مقابلہ کریں گے بلکہ انہیں شکست بھی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج تک ہمارے پاس مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی بہت سی ویڈیوز موجود تھیں لیکن اب آزاد کشمیر الیکشن کے بعد بھارت کے پاس بھی ہماری ویڈیوز موجود ہیں، آپ کہتے ہیں کہ ہم جمہوری طریقے سے مسئلہ کشمیر کا حل نکالیں گے لیکن آپ کا وزیر برائے امور کشمیر پیسے بانٹ رہا ہے اور الیکشن کمیشن اور حکومت کچھ نہیں کررہی، وہ وزیر فائرنگ کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں لگائے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان، ڈبل سواری پر پابندی ختم
انہوں نے کہا کہ الیکشن کے دن پرتشدد واقعات اور جھگڑے پاکستان کے تشخص اور کشمیر کے لیے نقصان دہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی صاف اور شفاف الیکشن چاہتی ہے تاکہ پوری دنیا میں یہ چیزیں پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہوں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان کے سابق عہدیدار کو علما الیکشن لڑوا کر ہم بھارت کو موقع فراہم کررہے ہیں کہ وہ جا کر دنیا کو بتائے کہ ہم کہتے تھے کہ کشمیری دہشت گرد ہیں اور آپ کیوں ان کی بات مان رہے ہیں کہ یہ فریڈم فائٹرز ہیں، یہ دیکھیں پاکستان کی ریاستی جماعت کی طرف سے طالبان کے سابق رہنما کو الیکشن لڑوایا جا رہا ہے، تو جو نقصان پاکستان کے سیکیورٹی مفادات اور خارجہ پالیسی کو عمران خان کی حرکتوں سے پہنچا ہے وہ پاکستان کی تاریخ میں آج تک نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کرکٹ نہیں کہ جس میں آپ کا کوئی کھلاڑی بال ٹیمپرنگ کرے اور کسی کو پتا نہ چلے، یہ آزاد کشمیر کے انتخابات تھے، پوری دنیا دیکھ رہی تھی اور یہ پاکستان کی ناکامی ہے کہ ہم صاف و شفاف الیکشن نہیں کرا سکے۔
ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے حکومت کے بیانات غیرسنجیدگی کا ثبوت ہیں، یہ ہر چیز پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، یہ عوام کی صحت اور زندگی سے کھیلنا چاہتے ہیں، وہ نہ خود کچھ کرنے کو تیار ہیں نہ کسی اور کو کچھ کرنے دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کورونا کی ڈیلٹا قسم کا پھیلاؤ، سندھ میں 8 اگست تک لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت ہماری پالیسی سے مطمئن نہیں ہے تو کم از کم چپ رہتے اور اس طرح طعنے دینے کے بجائے مشکلات میں گھرے عوام کی مدد کرنے کی کوشش کرتے لیکن یہ ہماری کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہماری کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششیں ناکام رہتی ہیں اور بھارت کی طرح کراچی اور صوبہ سندھ میں وائرس کا پھیلاؤ ہوتا ہے تو اس کے ذمے دار عمران خان اور ان کے وزرا ہوں گے جو اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں اور جنہوں نے ہمارے ویکسینیشن کے سلسلے پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ ایک نہیں دو پاکستان کا پیغام دیتے ہیں، لاہور میں کرفیو اور لاک ڈاؤن لگتا ہے، بھارت میں جب کورونا عروج پر تھا تو آپ نے سکھوں کے لیے سرحد کھولی جس کی وجہ سے ڈیلٹا پاکستان میں پھیلا، لاہور گوجرانوالہ اور اسلام آباد میں صورتحال خطرناک ہونے لگی تو انہوں نے لاہور میں لاک ڈاؤن لگایا اور جب اس ملک کے سب سے بڑے معاشی حب کراچی میں 30فیصد سے زائد مثبت کیسز ہیں تو وہ ہماری کوششوں کو سبوتاژ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت خطرناک مرض ہے اور اس کی نئی قسم 100فیصد زیادہ موذی ہے تو وفاقی حکومت کی ذمے داری کہ وہ ہر پاکستانی کا خیال کرے لیکن وہ ہمارا خیال کرنے کے بجائے سندھ کے عوام کی بے عزتی کر رہے ہیں اور ہمیں جاہل کہا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مکمل لاک ڈاؤن نہیں کررہے، مخصوص شعبے بند رہیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو موجودہ حکومت سے نجات دلائیں گے، ہم صاف و شفاف الیکشن چاہتے ہیں اور انتخابی اصلاحات میں سب سے اہم چیز الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کو روکنا ہے اور جو فیصلہ عوام کرے وہ قابل قبول ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ن لیگ کے ساتھ نیک نیتی سے کوشش کی لیکن ن لیگ کنفیوژن کا شکار ہے اور وہ اپنا سیاسی منشور اور سیاسی پالیسی سامنے نہیں لا رہی، ہماری پی ڈی ایم کے حوالے سے پالیسی واضح تھی لیکن ن لیگ کی پالیسی واضح نہیں ہے ۔
تبصرے (2) بند ہیں