ہراساں کرنے والوں کو شرمندہ کرنے کے بجائے مسئلے کو سمجھنے کی ضرورت ہے، میشا شفیع
گلوکارہ میشا شفیع نے اداکارہ صبا قمر کے بیان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے افراد کو سرعام شرمندہ کرنے کے بجائے سنگین مسئلے کے پس منظر کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
صبا قمر نے ملک میں خواتین پر تشدد اور قتل و غارت گری کے خلاف حال ہی میں انسٹاگرام اسٹوری میں مرد حضرات کو کہا تھا کہ وہ اپنے دوستوں کو تحفظ دینا بند کریں اور خواتین کو ہراساں کرنے والے افراد کو سر عام شرمندہ کریں۔
اداکارہ نے اپنی اسٹوری میں مرد حضرات سے مخاطب ہوتے ہوئے لکھا کہ اگر آپ مرد ہیں اور آپ نے زندگی میں کبھی کسی ایک خاتون کا بھی تحفظ کیا ہے تو برائے مہربانی اپنے سرکل میں موجود درندہ صفت لوگوں کو سامنے لانے کے لیے انہیں سرعام شرمندہ کرنا شروع کریں۔
صبا قمر نے لکھا کہ براہ مہربانی بھائی بھائی کا کھیل بند کریں اور حقیقی مرد بن کر درندہ صفت لوگوں کے خلاف آواز اٹھائیں۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین کو ہراساں کرنے والوں کو سرعام شرمندہ کرکے سچے مرد بنیں، صبا قمر
تاہم اداکارہ میشا شفیع نے ان کے بیان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ ہراساں کرنے والے افراد کو شرمندہ کرنے کے بجائے سنگین مسئلے کے پس منظر کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
میشا شفیع نے صبا قمر کے بیان کو منافقت قرار دیا اور انسٹاگرام اسٹوریز میں صبا قمر کا نام لکھے بغیر اپنے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کیا کہ ہراسانی میں ملوث افراد کو صرف شرمندہ کرنے کے بجائے مسئلے کی سنگین نوعیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
گلوکارہ نے لکھا کہ جنسی ہراسانی میں ملوث افراد سے نفرت کرنا، انہیں شرمندہ کرنا یا ان کا سماجی بائیکاٹ کرنے جیسے معاملات ان کی نظر میں انسٹاگرام کی زندگی میں دکھاوے اور منافقت کی طرح ہیں۔
میشا شفیع نے اپنی دوسری اسٹوری میں لکھا کہ ممکن ہے کہ آپ ہونے والے کسی بھی واقعے کو بھول جائیں لیکن جو اس سے متاثر ہوتا ہے وہ پوری زندگی اس عذاب کے ساتھ گزارتا ہے۔
گلوکارہ نے لکھا کہ متاثر ہونے والا فرد، اپنے دل، دماغ اور روح میں اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کو لے کر ذہنی مسائل کے ساتھ باقی زندگی گزارتا ہے۔
میشا شفیع نے مزید لکھا کہ جنسی ہراسانی میں ملوث افراد کے خلاف بات کرنے سے قبل ہمیں اپنے اعمال کا بھی جائزہ لینا ہوگا کہ ہم کس طرح انہیں تحفظ فراہم کرتے ہیں اور یہ کہ ہمیں متاثرین کی تمام جدوجہد کو بھی یاد رکھنا چاہیے، جس میں وہ سماج کی رکاوٹیں توڑ کر سامنے آتے ہیں۔
میشا شفیع نے واضح طور پر صبا قمر کے بیان سے اختلاف نہیں کیا، البتہ مبہم انداز میں لکھا کہ ہمیں ہراسانی کرنے والے افراد کو صرف شرمندگی کا احساس دلانے کی لفاظی سے آگے بڑھنا ہوگا۔