• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

خواتین کے خلاف تشدد و قتل کے واقعات پر اداکار بھی بول پڑے

شائع July 22, 2021
شوبز شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سےان ملزمان کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے —فائل فوٹوز: عثمان خالد بٹ
شوبز شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سےان ملزمان کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے —فائل فوٹوز: عثمان خالد بٹ

عیدالاضحیٰ سے ایک روز قبل اسلام آباد میں سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی کے قتل اور اس سے پہلے گزشتہ چند روز میں خواتین پر تشدد اور قتل کے واقعات سامنے آنے کے بعد شوبز شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سےان ملزمان کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

اداکار عثمان خالد بٹ نے لکھا کہ عثمان مرزا اور ان کے ساتھ جن پر بھتہ خوری، ہراسانی اور جنسی حملوں کے متعدد مقدمات درج ہیں، عمر خالد میمن، جس نے اپنی بیوی قرۃ العین پر تشدد کرکے اسے قتل کردیا، محمد رضا علی جس نے اپنی بیوی بشریٰ پر تشدد کرکے اسے قتل کیا اور بچوں کو زخمی کیا، طاہر جعفری جس نے نور مقدم کا ظالمانہ قتل کیا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ یہ نام یاد رکھیں، ان کے احتساب اور انصاف کا مطالبہ کرتے رہیں، ان مجرموں کو اپنے جرائم کی سزا لازمی ملنی چاہیے۔

گلوکارہ میشا شفیع نے لکھا کہ 'ایک اور دن، ایک اور عورت کو ظالمانہ طریقے سے قتل کردیا گیا '۔

انہوں نے مزید لکھا کہ 'ایک اور ہیش ٹیگ، ایک اور صدمہ، ایک اور غیرحل شدہ کیا، ایک اور محرک، ایک اور خوف سے بھرپور تہوار، ایک اور عید، خواتین کے تحفظ کے بل کی مخالفت کرنے والوں کو مبارک '۔

ماہرہ خان نے نور کے قتل کو صنفی بنیادوں پر تشدد قرار دینے سے متعلق عائشہ فیاضی کے ٹوئٹس شیئر کیے اور لکھا کہ اسے پڑھیں۔

اداکار زاہد احمد نے لکھا کہ 3 روز میں 3 ہولناک ناانصافیاں، ہم کیا غلطی کررہے ہیں؟ ہم کہاں تبدیلیاں لارہے ہیں؟

اداکار سمیع خان نے لکھا کہ ہم سب کو کچھ کرنے کی ضرورت ہے اس سے قبل کہ بہت دیر ہوجائے۔

دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر 'UsmanMirza' کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کررہا ہے اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اسلام آباد میں جوڑے کو ہراساں کرنے والے ملزم کو سخت سزا سنانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

ازما شمیم نے لکھا کہ انصاف میں تاخیر کرنا ناانصافی ہے۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ 'یہ ملک کیا بن رہا ہے، حملہ، ہراسانی، اغوا، تشدد، قتل، آخر کب تک'۔

ایک اور صارف نے نور مقدم کے قاتل کے خلاف مقدمے کا مطالبہ اور عثمان مرزا کیس میں پیش رفت سے متعلق دریافت کیا۔

واضح ریے کہ جولائی میں اسلام آباد پولیس نے سوشل میڈیا پر ایک خاتون اور ایک مرد کو تشدد کا نشانہ بنانے اور برہنہ کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا جس کے مرکزی ملزم کا نام عثمان مرزا ہے اور وہ ان دنوں جیل میں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024