کے پی: کرم میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں پاک فوج کے دو اہلکار شہید
خیبرپختونخوا (کے پی) کے ضلع کرم میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران پاک فوج کا ایک کیپٹن اور جوان شہید ہوگیا جبکہ 3 دہشت گردوں کو بھی مارا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع کرم کے علاقے زاوا میں کارروائی کی۔
مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: دہشت گردوں کے حملے میں 3 جوان شہید
آئی ایس پی آر نے کہا کہ کارروائی کے دوران 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
بیان کے مطابق دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ہری پور سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے 25 سالہ کیپٹن باسط اور اورکزئی سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ سپاہی حضرت بلال شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید دہشت گردوں کی موجودگی کی صورت میں علاقے کو ان سے پاک کرنے کے لیے تلاشی کا عمل شروع کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ 6 جولائی کو ضلع شمالی وزیرستان میں ایک چوکی پر مشتبہ دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 3 جوان شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔
مقامی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ عہدیداروں نے میڈیا کو بتایا کہ دہشت گردوں نے افغان سرحد سے متصل حسن خیل کے علاقے میں بیزا چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: دو مختلف حملوں میں پاک فوج کے 5 جوان شہید، 5 زخمی
ان کا کہنا تھا کہ صبح سویرے ہونے والے حملے میں 3 فوجی شہید اور ایک زخمی ہوا۔
شمالی وزیرستان اور اس سے ملحقہ قبائلی اضلاع میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جب سے طالبان نے افغانستان میں افغان اہلکاروں کے خلاف کارروائی تیز کی ہے۔
گزشتہ ہفتے افغانستان کے اندر سے دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے دوٹوئی میں ایک فوجی چوکی پر فائرنگ کی تھی جس میں 2 فوجی شہید جبکہ 2 زخمی ہوگئے تھے۔
اسی دن جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے حملے میں مزید 3 فوجی شہید ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ پاک-افغان سرحد پر افغانستان سے دہشت گردوں نے پاکستانی سیکیورٹی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 2 جوان شہید ہوگئے۔
گزشتہ ماہ کے اوائل میں بھی اس طرح کا ایک واقعہ خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں پیش آیا تھا جہاں پاک-افغان سرحد پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا جوان زخمی ہوگیا تھا۔