آئی سی سی نے ٹی20 ورلڈ کپ کی متحدہ عرب امارت منتقلی کی تصدیق کردی
بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ٹی20 ورلڈ کپ کی منتقلی کے اعلان کے ایک دن بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھی ٹی20 ورلڈ کپ بھارت سے متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کی تصدیق کردی ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر ٹورنامنٹ کو منتقل کردیا گیا ہے۔
کرک انفو کے مطابق ٹورنامنٹ کے کوالیفائرز 17 اکتوبر سے عمان اور ٹی20 ورلڈ کپ کا فائنل 14 نومبر کو متحدہ عرب امارات میں کھیلے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ یہ 5 سال کے بعد منعقد ہونے والا پہلا ٹی 20 ورلڈ کپ ہو گا جہاں اس سے قبل 2016 میں بھارت میں منعقدہ عالمی کپ میں ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو فائنل میں شکست دے کر ٹی20 چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
گزشتہ سال ٹی20 ورلڈ کپ کو آسٹریلیا میں منعقد ہونا تھا لیکن کووڈ-19 کی وجہ سے ایونٹ کو ملتوی کردیا گیا اور اب یہ ایونٹ 2022 میں ہو گا۔
اپریل میں بھارت نے 16 ٹیموں پر مشتمل ایونٹ کے لیے 9 مقامات کو حتمی شکل دی تھی اور فائنل کا انعقاد احمدآباد میں واقع دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
تاہم کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث انڈین پریمیئر لیگ کے التوا کے بعد ورلڈ کپ کے انعقاد پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا تھا جس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے متحدہ عرب امارات کو ممکنہ متبادل کے طور پر نامزد کردیا تھا۔
انڈین پریمیئر لیگ کے بقیہ میچز کی متحدہ عرب امارات منتقلی کے بعد ورلڈ کپ کے بھارت میں انعقاد کا منصوبہ دم توڑ گیا تھا۔
منگل کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے تصدیق کی کہ ٹی20 ورلڈ کپ کے 8 ٹیموں پر مشتمل پہلے راؤنڈ کے 12 میچز عمان اور عرب امارات میں کھیلے جائیں گے۔
ان 8 ٹیموں میں بنگلہ دیش، سری لنکا، آئرلینڈ، نیدرلینڈز، اسکاٹ لینڈ، نمیبیا، عمان اور پاپوا نیو گنی شامل ہیں جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا جائے گا۔
ان میں سے چار بہترین ٹیمیں سپر 12 راؤنڈ کا حصہ بنیں گی اور ٹی20 کی سرفہرست 8 ٹیموں کے مدمقابل ہوں گی جس میں 30 میچز کھیلے جائیں گے۔
ان 12 ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا جائے گا اور جس کے بعد چار بہترین ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی۔
آئی سی سی کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر جیف ایلرڈائس نے کہا کہ ہم ورلڈ کپ بھارت میں منعقد نہ ہونے پر بہت مایوس ہیں لیکن ہماری پہلی ترجیح باحفاظت طریقے سے ٹی20 ورلڈ کپ کا انعقاد تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کی روشنی میں ہمیں ایونٹ کے لیے ایک ایسے ملک کا انتخاب کرنا تھا جو بائیو سیکیور ماحول میں متعدد بین الاقوامی ٹیموں کی کامیابی سے میزبانی کر چکا ہو۔
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے صدر سارو گنگولی نے کہا کہ اگر ایونٹ بھارت میں منعقد ہوتا تو ہم زیادہ خوش ہوتے لیکن کووڈ-19 کی غیریقینی صورتحال اور ورلڈ چیمپیئن شپ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم ایونٹ کی متحدہ عرب امارات اور عمان میں میزبانی کریں گے۔