بچپن میں ورزش کی عادت بعد کی زندگی میں ذہنی افعال کو بہتر بنائے
اپنے بچوں کو جوانی میں دماغی طور پر تیز بنانا چاہتے ہیں تو بچپن سے ان میں ورزش کی عادت کو یقینی بنائیں۔
یہ بات جاپان میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔
کوبی یونیورسٹی کے گریجویٹ اسکول آف ہیومین ڈویلپمنٹ اینڈ انوائرمنٹ کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ بچپن میں ورزش کرنے کی عادت بعد کی زندگی میں ذہنی افعال کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو بچے بچپن (12 سال کی عمر تک) جسمانی طور پر متحرک ہوتے ہیں، ان کے ذہنی افعال بعد کی زندگی میں زیادہ تیز ہوتے ہیں۔
تاہم تحقیق میں بچپن کے بعد جسمانی سرگرمیوں اور ذہنی افعال کے درمیان کوئی تعلق دریافت نہیں کیا جاسکا۔
تحقیق کے مطابق بچپن میں ورزش اور مثبت ذہنی افعال کے درمیان تعلق دماغ کے مختلف حصوں کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے۔
تحقیقق میں مزید بتایا گیا کہ بچپن میں دماغی نیٹ ورکس کی تشکیل ہوتی ہے اور ورزش سے وہ میکنزم تشکیل پاتا ہے جو بعد کی زندگی میں ذہنی افعال کی نشوونما میں مدد کرتا ہے۔
اس تحقیق میں 26 سے 69 سال کی عمر کے 214 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان کے بچپن میں ورش اور ذہنی افعال کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی۔
نتائج میں دریافت کیا گیا کہ 12 سال کی عمر تک کے ایسے بچے جو ورزش کرنے کے عادی تھے ان کے ذہنی افعال بعد کی عمر میں دیگر سے بہتر دریافت ہوئے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیورو امیج میں شائع ہوئے۔