کورونا: امریکا سے طبی سامان کی ایک اور کھیپ پاکستان پہنچ گئی
اسلام آباد: امریکا نے کوویڈ وبا سے نمٹنے اور وبا کے خلاف مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے ہنگامی طبی امداد کی کھیپ پاکستان کو فراہم کردی۔
امریکی سفارت خانے کی پریس ریلیز کے مطابق امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے تحت فراہم کردہ حفاظتی سازوسامان 10 لاکھ سے زائد حصوں پر مشتمل ہے۔
مزیدپڑھیں: امریکا نے پاکستان، دیگر ممالک کیلئے طبی سامان بھیج دیا
انہوں نے بتایا کہ یہ طبی سامان پاکستان کے فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز اور طبی پیشہ ور افراد کی حفاظت میں مدد کے لیے ضروری ہیں۔
یو ایس ایڈ کے مشن کے ڈائریکٹر جولی کوین نے کہا کہ 'آج امریکا کووڈ 19 کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کی حفاظت میں پاکستان کی مدد کرنے پر خوش ہے'۔
انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ امریکا، پاکستان کے ساتھ مل کر ضروری طبی سامان کی فراہمی کے لیے کام کرتا رہے گا۔
اس سے قبل جون میں یو ایس ایڈ کے تحت حفاظتی سامان اور فنگلرٹپ آکسیمٹرز کی کھیپ پاکستان کو فراہم کی گئی تھی تاکہ ملک بھر کے طبی عملے کو پہنچائی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی غریب ممالک کو کورونا ویکسین کے پیٹنٹ میں 'چھوٹ' دینے کی حمایت
امریکا کی جانب سے عطیہ میں 35 لاکھ ڈالر کی اضافی فنڈنگ تھی تاکہ کووڈ کے جواب میں مقامی سطح پر ضرورت کے مطابق طبی سامان خریدا جاسکے۔
خیال رہے کہ 2020 میں کووڈ کے آغاز سے امریکا 4 کروڑ 97 لاکھ ڈالر کی امداد پاکستان کو فراہم کرچکا ہے۔
گزشتہ جولائی میں یو ایس ایڈ نے 200 وینٹیلیٹر فراہم کیے اور 64 پاکستانی ہسپتالوں میں 600 سے زائد طبی عملے کو تربیت دی۔
مزیدپڑھیں: امریکا جنوبی ایشیا سمیت دیگر خطوں میں ایک کروڑ 30 لاکھ ویکسین بھیجے گا
اس کے علاوہ یو ایس ایڈ نے لیبارٹری ٹیسٹنگ، بیماریوں کی نگرانی، تمام اضلاع میں کیس ٹریکنگ، انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول، اور مریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری اور توسیع کی ہے۔
اس سے قبل جون میں امریکا کے محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کے ذریعے یہ امداد، جانیں بچانے میں مدد کے پروگرام کا حصہ ہے، اس پروگرام کا مقصد پورے جنوبی ایشیا میں صحت کی ہنگامی ضروریات پوری کرنا ہے۔