سوشل میڈیا پر معروف گلوکار ایس بی جان کے ’انتقال کی خبریں‘
سوشل میڈیا اور بعض نیوز ویب سائٹس پر 5 جون کی دوپہر کو صدارتی ایوارڈ یافتہ معروف گلوکار و غزل گائک سنی بینجمن جان المعروف ایس بی جان کے دنیا سے رخصت ہونے کی خبریں وائرل ہوئیں۔
متعدد نیوز ویب سائٹس اور ٹی وی چینلز کی خبروں کے مطابق ایس بی جان کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد دنیا سے رخصت ہوئے۔
تاہم ایکسپریس ٹربیون نے اپنی رپورٹ میں کراچی آرٹس کونسل کے صدر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایس بی جان کے انتقال کی خبریں جھوٹی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی آرٹس کونسل کے صدر نے تصدیق کی کہ ایس بی جان نہ صرف زندہ ہیں بلکہ روبہ صحت بھی ہیں۔
خیال رہے کہ ایس بی جان قیام پاکستان سے قبل صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پیدا ہوئے اور یہیں سے تعلیم حاصل کی۔
قیام پاکستان کے فوری بعد انہوں نے 1950 کے بعد انتہائی کم عمری میں ریڈیو پاکستان سے گلوکاری کا آغاز کیا۔
ایس بی جان کو ان کی مختلف انداز میں غزل گائیکی کی وجہ سے شہرت ملی، ان کا شمار پاکستان کے 1960 سے 1975 کے معروف گلوکاروں اور غزل گائیکوں میں ہوتا ہے۔
ایس بی جان پاکستان کے چند مسیحی گلوکاروں میں سے ایک ہیں، تاہم ان کا شمار ملک کے چوٹی کے غزل گائیکوں میں ہوتا ہے۔
انہوں نے ریڈیو پاکستان سمیت پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) اور فلموں کے لیے بھی گیت گائے۔
ایس بی جان کو ان کی گلوکاری کی خدمات کے عوض حکومت پاکستان نے 2011 میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا تھا اور انہیں اس وقت کے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کراچی میں ایوارڈ دیا تھا۔
ایس بی جان گزشتہ دو دہائیوں سے موسیقی کی دنیا سے دور ہیں، تاہم انہیں موسیقی کی محفلوں میں بطور مہمان دیکھا جاتا رہا ہے۔
اگرچہ ایس بی جان کے متعدد گانے مشہور ہوئے، تاہم ان کی مقبولیت کی وجہ ‘تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے’ گانا بنا۔
تبصرے (1) بند ہیں