• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

'تبصرہ' کرنے پر سلمان خان نے فلم ناقد پر مقدمہ کردیا

شائع May 27, 2021
فلم رادھے پر تبصرہ کرنے پر سلمان خان نے ناقد پر مقدمہ کیا—فائل فوٹو: فیس بک/ ٹوئٹر
فلم رادھے پر تبصرہ کرنے پر سلمان خان نے ناقد پر مقدمہ کیا—فائل فوٹو: فیس بک/ ٹوئٹر

بولی وڈ دبنگ خان ’سلمان خان‘ نے عیدالفطر کے موقع پر ریلیز ہونے والی اپنی فلم ’رادھے‘ پر خراب تبصرہ کرنے پر بھارتی فلم ناقد کمال راشد خان (کے آر کے) پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا۔

کامل راشد خان کو زیادہ تر فلمی پروڈیوسر، ہدایت کار و اداکار فلموں کا تبصرہ کرتے وقت نامناسب زبان استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں اور ان پر ماضی میں بھی بعض مقدمات درج ہو چکے ہیں۔

کے آر کے زیادہ تر یوٹیوب پر فلموں پر تبصرے جاری کرتے ہیں لیکن وہ فیس بک سمیت دیگر سوشل سائٹس پر بھی تبصرے اپ لوڈ کرتے ہیں۔

کمال راشد خان نے سلمان خان کی 13 مئی کو ریلیز ہونے والی فلم ’رادھے‘ پر 22 مئی کو پہلا تبصرہ کیا، جس میں انہوں نے فلم کو مکمل طور پر ’خراب، ناکام اور وقت کا نقصان‘ قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کی فلم 'رادھے' کا ٹریلر ریلیز

تبصرے کے دوران کمال راشد خان نے سلمان خان کو ’دادا‘ جیسے الفاظ سے بھی پکارا اور ان کے ساتھ کام کرنے والی ہیروئن دیشا پٹنانی کو بچی قرار دیا تھا۔

کے آر کے کی جانب سے تبصرے کے بعد سلمان خان کی قانونی ٹیم نے انہیں ہتک عزت کے دعوے کا قانونی نوٹس بھجوایا تھا، جس کی پہلی سماعت 27 مئی کو ہوئی اور اگلی سماعت 7 جون کو ہوگی۔

کمال راشد خان نے 27 مئی کو اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ ہتک عزت کے دعوے کی پہلی سماعت مکمل ہوئی اور اب اگلی سماعت آئندہ ماہ کو ہوگی۔

اس سے قبل سماعت شروع ہونے سے پہلے انہوں نے ایک ٹوئٹ کی تھی کہ سلمان خان کے والد سلیم خان نے بھی ایک انٹرویو میں کہا کہ ’رادھے‘ فلم بیکار تھی، اس لیے سلمان خان کو تسلیم کرنا چاہیے کہ فلم خراب تھی۔

کے آر کے نے سلیم خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ سلمان خان کے والد نے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ ان کے بیٹے کو کمال راشد خان کے خلاف مقدمہ دائر نہیں کرنا چاہیے تھا۔

مذکورہ ٹوئٹس سے قبل انہوں نے اپنی متعدد ٹوئٹس میں بتایا کہ سلمان خان نے ان کے تبصرے کے بعد ان پر مقدمہ کردیا اور ساتھ ہی انہوں نے دبنگ ہیرو کی قانونی ٹیم کی جانب سے بھجوائے گئے قانونی نوٹس کی کاپی بھی شیئر کی تھی۔

کمال راشد خان نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ سلمان خان کی جانب سے ہتک عزت کا مقدمہ کرنے سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ان کے تبصرے کا دبنگ ہیرو کی فلم اور ان پر فرق پڑا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے ایک اور ٹوئٹ کی کہ وہ ماضی میں بھی متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ وہ ان پروڈیوسرز و فلم سازوں کی فلموں پر تبصرہ نہیں کریں گے جو انہیں کہیں گے کہ آپ ہماری فلموں پر بات نہ کریں۔

انہوں نے لکھا کہ سلمان خان کی جانب سے مقدمہ دائر کرنے سے ثابت ہوتا کہ ان کے تبصرے نے انہیں متاثر کیا ہے لیکن اب وہ یہ واضح کر رہے ہیں کہ وہ دوبارہ سلمان خان کی فلموں پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

کمال راشد خان نے یوٹیوب پر بھی ’رادھے‘ سے متعلق متعدد تبصروں کی ویڈیوز جاری کیں، جس میں سے ایک ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ تاحال سلمان خان اور ان کے ساتھ فلم پروڈیوس کرنے والے چینل زی انٹرٹیمنٹ نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے کورونا ریلیف فنڈ میں کتنی رقم جمع کروائی؟

کمال راشد خان کے مطابق فلم کی ریلیز سے قبل ہی سلمان خان اور زی نے اعلان کیا تھا کہ فلم کی کمائی میں کچھ حصہ کورونا ریلیف فنڈ میں عطیہ کیا جائے گا لیکن تاحال دبنگ ہیرو نے یہ نہیں بتایا کہ فلم کی مجموعی کمائی کتنی ہوئی اور کتنے پیسے کورونا ریلیف فنڈ میں جمع کروائے گئے؟

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024