• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

فافن کا ملک میں متناسب نمائندگی کے نظام پر بحث کرنے کا مطالبہ

شائع May 20, 2021
---فوٹو: اے ایف پی
---فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فسٹ پاسٹ دی پوسٹ (ایف پی ٹی پی) کے نظام کے غیر مؤثر ہونے پر فوری جائزہ لے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فافن نے کہا کہ متناسب نمائندگی (پی آر) نظام کو اپنانے کے لیے ایک وسیع پیمانے پر گفتگو کا آغاز کریں جو 95 فیصد سے زیادہ ووٹوں کی ترجمانی کی ضامن ہے۔

مزید پڑھیں: فافن کی انتخابی اصلاحات کیلئے ریفرنڈم کی تجویز

فافن کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ ایف پی ٹی پی نظام کی خرابی بتدریج واضح ہوچکی ہے کیونکہ الیکشن میں مسابقت کا رحجان بڑھ رہا ہے اور متعدد سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدوار قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی عام نشستوں کے لیے انتخاب لڑرہے ہیں۔

فافن کے مطابق پی آر نظام اس طرح کے کثیر الجہتی انتخابی دوڑوں سے نمٹنے کے لیے بہتر طور پر تیار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کی انتخابی اصلاحات پینل بنانے کے حکومتی اقدام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش

ادارے نے اپنی رپورٹ میں زور دیا کہ سینیٹ کے انتخابات کے لیے پہلے ہی عملی طور پر یہ نظام قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں میں فعال ہے جسے عام نشستوں پر انتخابات کے دوران استعمال کی توسیع دی جاسکتی ہے۔

انتخابات کے سرکاری نتائج کا تجزیہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ گزشتہ چار عام انتخابات کے دوران قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی میں عام نشستوں کے لیے ڈالے گئے آدھے سے زیادہ ووٹ کسی جماعت یا سیاسی شخصیت کی نمائندگی نہیں کرتے۔

فافن نے کہا کہ ایف پی ٹی پی کے ذریعے اکثریتی ووٹ کا حصول ملک میں سیاسی عدم استحکام اور کمزور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے قیام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ادارے کی جانب سے زور دیا گیا کہ اب چونکہ پارلیمنٹ انتخابات (ترمیمی) بل 2020 پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے تیار ہے تاہم اسے نمائندگی کے امور کا بھی جائزہ لینا چاہیے اور منتخب کردہ ایوانوں کو ایک ایسا نظام منتخب کرکے مستحکم کرنا چاہیے جو واقعی اور حقیقی طور پر عوام کی سیاسی خواہش کی نمائندگی کرے۔

مزیدپڑھیں: انتخابی اصلاحات بل سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی منظور

اس سے قبل فافن نے حکومت سے عجلت میں انتخابی ایکٹ میں ترمیم سے گریز کی اپیل اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کو متعارف کرانے اور متناسب نمائندگی کے نظام کی فہرست پر رائے شماری (ریفرنڈم) کی تجویز پیش کی تھی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو آئندہ عام انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال پر پابند عائد کرنے کے متنازع آرڈیننس کے اجرا کے چند روز بعد جاری ہونے والے ایک تفصیلی بیان میں فافن نے کہا تھا کہ حکومت جس جلد بازی میں الیکٹرانک متعارف کرانے سمیت انتخابی اصلاحات پر زور دے رہی ہے وہ پریشان کن ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024