• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

پاکستانی ڈراموں کی ’ملکہ‘ حسینہ معین مداحوں سے بچھڑ گئیں

شائع March 26, 2021 اپ ڈیٹ March 27, 2021
طویل العمری کی وجہ سے ڈراما نگار کو متحدد طبی مسائل کا سامنا تھا — فائل فوٹو: ڈان
طویل العمری کی وجہ سے ڈراما نگار کو متحدد طبی مسائل کا سامنا تھا — فائل فوٹو: ڈان

پاکستانی ڈراموں کی ’ملکہ‘ کہلائی جانے والی ڈراما نگار حسینہ معین 79 برس کی عمر میں فانی دنیا سے رخصت ہوگئیں۔

زائد العمری کی وجہ سے حسینہ معین کو مختلف طبی مسائل کا سامنا تھا تاہم فوری طور پر ان کے انتقال کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔

پاکستانی ڈراموں میں خود مختار لڑکی کے کرداروں کی تخلیق کار حسینہ معین ماضی میں بریسٹ کینسر کا شکار رہ چکی تھیں تاہم انہوں نے کینسر کو شکست دی تھی۔

حسینہ معین زندگی کے آخری ایام تک متحرک رہیں اور انہیں چند ہفتے قبل تک سرگرمیوں میں مصروف دیکھا گیا تھا، انہیں کراچی آرٹس کونسل میں مختلف تقاریب میں بھی دیکھا گیا تھا۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق حسینہ معین 26 مارچ کی صبح مداحوں سے بچھڑ گئیں۔

حسینہ معین کو ماضی میں بریسٹ کینسر بھی ہوا تھا—فائل فوٹو: فیس بک
حسینہ معین کو ماضی میں بریسٹ کینسر بھی ہوا تھا—فائل فوٹو: فیس بک

حسینہ معین کے انتقال کی خبر سنتے ہی کئی شوبز شخصیات سمیت عام مداحوں نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ان کے انتقال کو نہ صرف پاکستانی شوبز انڈسٹری بلکہ پاکستانی ڈرامے کا بھی بہت بڑا نقصان قرار دیا۔

ڈراموں میں رومانوی اور بولڈ لڑکیوں کے کرداروں کو تخلیق کرنے والی 79 سالہ حسینہ معین نے شادی نہیں کی تھی، وہ بھائیوں کے ہمراہ رہتی تھیں۔

پاکستان سے قبل بھارت کے شہر کانپور میں نومبر 1941 میں پیدا ہونے والی حسینہ معین تخلیق پاکستان کے بعد بھارت سے پاکستان آئی تھیں اور ابتدائی طور پر انہوں نے راولپنڈی میں رہائش اختیار کی تھی مگر بعد ازاں وہ اہل خانہ سمیت کراچی منتقل ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ڈراموں کی شہزادی ’حسینہ معین‘

حسینہ معین نے کم عمری میں ہی بچوں کے ماہانہ میگزین ’بھائی جان‘ کے لیے کالم لکھنا شروع کیے تھے، جب وہ 20 برس کی تھیں تو انہوں نے معروف ہفتہ وار ریڈیو پروگرام ’اسٹوڈیو نمبر 9‘ کے لیے طنز و مزاح کے چٹکلے لکھنا شروع کیے۔

معروف ڈراما ساز نے کامیڈی ڈراما ’عید مبارک‘ سے ڈیبیو شروع کیا، جس میں نیلو فر علیم اور شکیل نے کام کیا، ان کے طویل ڈرامے ’شہزوری‘ نے خوب کامیابی بٹوری، جو انہوں نے عصمت بیگ چغتائی کے ناول سے متاثر ہوکر اسی نام سے لکھا، اور اس میں بھی نیلو فر علیم نے مرکزی کردار ادا کیا۔

حسینہ معین کو ڈراموں میں لبرل، سیکولر، خود مختار، بولڈ اور نسوانی خوبصورتی سے بھرپور خاتون کو تخلیق کرنے والی تخلیق کارہ بھی مانا جاتا رہا تاہم زندگی کے آخری سالوں میں انہوں نے لکھنا چھوڑ دیا تھا۔

حسینہ معین نے شادی نہیں کی تھی—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب
حسینہ معین نے شادی نہیں کی تھی—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

ڈراما نگار نے 2019 میں اداکارہ ثمینہ پیرزادہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں نئے پاکستانی ڈرامے دیکھ کر افسوس اور تکلیف ہوتی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ڈراموں میں جس خود مختار، لبرل، سیکولر، بولڈ اور خوبصورت لڑکی کی 40 سال تک تعمیر کی، نئے ڈراما نگاروں نے اسے محض 4 سال میں ہی مار ڈالا۔

حسینہ معین نے مذکورہ انٹریو میں کہا تھا کہ اب ہر پاکستانی ڈرامے میں لڑکیوں اور خواتین کو مار کھاتے ہوئے، روتے ہوئے اور تشدد کا نشانہ بنتے ہوئے دکھایا جاتا ہے، جو انتہائی غلط اور افسوس ناک ہے۔

اسی انٹرویو میں انہوں نے بتایا تھا کہ کچھ عرصہ قبل انہیں کینسر کا مرض لاحق ہوا تھا اور ڈاکٹرز نے انہیں لکھنے سے منع کرنے سمیت لوگوں سے کم ملنے کی بھی ہدایت کی تھی، جس کی وجہ سے انہوں نے لکھنا چھوڑا ہے تاہم انہوں نے دوبارہ لکھنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔

مزید پڑھیں: حسینہ معین پاکستانی ڈراموں کی بہترین رائٹر

حسینہ معین نے اسی انٹرویو میں اپنی بیماری کے حوالے سے کھل کر باتیں کی تھی اور بتایا تھا کہ انہوں نے اپنے بھائی کے کہنے پر میڈیکل ٹیسٹ کروائے تو ان میں کینسر تشخیص ہوئی اور اس سے ان کا ایک بریسٹ بھی متاثر ہوا تھا۔

حسینہ معین نے بتایا تھا کہ جب انہیں کینسر کا پتا چلا تو انہیں کوئی افسوس نہیں ہوا بلکہ وہ پر سکون رہیں۔

لکھاری و ڈراما نگار کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے گھر والوں اور بہترین ڈاکٹرز کی وجہ سے کینسر کو شکست دی اور بیماری کی وجہ سے بھی وہ لکھنے سے دور ہوگئی تھیں اور اب چوں کہ ہر چیز بدل چکی ہے، اس لیے وہ نہیں لکھتیں۔

ساتھ ہی انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ ان سے کچھ قریبی دوست اپنی یادداشتیں تحریر کرنے کا کہہ رہے ہیں تاہم تاحال انہوں نے کچھ نہیں لکھا اور اگر انہوں نے یادداشتیں لکھیں تو ان میں سچ کے ساتھ کچھ فکشن اور جھوٹ بھی شامل کریں گی، کیوں کہ انسان اپنی زندگی کی ہر سچائی کو بیان نہیں کر سکتا۔

زندگی کے آخری ایام تک وہ متحرک رہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر
زندگی کے آخری ایام تک وہ متحرک رہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر

رومانوی ڈرامے لکھنے والی حسینہ معین نے شادی نہیں کی تھی اور انہوں نے ثمینہ پیرزادہ کو دیے گئے انٹرویو میں اس مسئلے پر بھی کھل کر بات کی تھی اور بتایا تھا کہ وہ شروع سے ہی خود مختار رہی ہیں اور کراچی یونیورسٹی میں ایم اے کے دوران ان کی والدہ نے بھرپور کوشش کی کہ وہ شادی کرلیں تاہم انہوں نے اپنی والدہ کی ایک نہ مانی۔

ڈراموں کی ملکہ نے بتایا تھا کہ ایسا نہیں تھا کہ انہیں محبتیں نہیں ملیں تاہم وہ یہ سمجھتی تھیں کہ وہ شادی کے لیے نہیں بنیں اور شادی ان کے لیے اہم نہیں۔

حسینہ معین نے کہا تھا کہ انہوں نے ایک بار والدہ کو بتایا کہ اللہ تعالیٰ ہر کسی کو جوڑے کی صورت میں پیدا کرتا ہے اور چوں کہ ان کا جوڑا کہیں کھو گیا ہے، اس لیے وہ فی الحال شادی نہیں کر سکتیں۔

یہ بھی پڑھیں: بولڈ اور خود مختار لڑکی کی تخلیق کار حسینہ معین نے شادی کیوں نہیں کی؟

انہوں نے بتایا تھا کہ ان کے بہن اور بھائیوں نے ان کا بھرپور خیال رکھا اور انہیں اپنی زندگی کے حوالے سے کوئی افسوس نہیں ہونے دی، انہیں اللہ تعالیٰ نے ہر وہ چیز عطا کی، جس کی انہوں نے خواہش رکھی۔

حسینہ معین نے بتایا تھا کہ اب لوگ ان سے پوچھتے ہیں کہ انہیں آج تک شادی کرنے کا کوئی افسوس نہیں؟ جس پر وہ انہیں کہتی ہیں انہیں شادی نہ کرنے کا کوئی ملال نہیں۔

شاندار ڈرامے لکھنے کی وجہ سے وہ نئی نسل میں بھی مشہور رہیں—فائل فوٹو: فیس بک
شاندار ڈرامے لکھنے کی وجہ سے وہ نئی نسل میں بھی مشہور رہیں—فائل فوٹو: فیس بک

حسینہ معین کو نہ صرف ان کے لکھے ہوئے ڈراموں بلکہ انہیں ان کی لکھی گئی چند فلموں کی وجہ سے بھی کافی شہرت حاصل رہی، انہوں نے بولی وڈ فلموں کے ڈائیلاگ بھی لکھے۔

انہوں نے 1991 کی مقبول بولی وڈ فلم ’حنا‘ کے ڈائیلاگ لکھے جب کہ انہوں نے چند پاکستانی فلمیں بھی لکھیں، انہوں نے اسٹیج ڈراموں سمیت جرائد و میگزین کے لیے بھی لکھا۔

ان کے معروف ٹی وی سیریلز میں ’زیر زبر پیش‘، ’ان کہی‘، ’دھوپ کنارے‘،’آہٹ‘، ’انکل عرفی‘،’پرچھائیاں‘ ’تنہائیاں‘ ’شہزوری،‘ دھند‘ ’جانے انجانے‘ ’پل دو پل‘ ’دیس پردیس‘ اور دیگر شامل ہیں۔

انہوں نے پروڈیوسرز کے لیے واہگہ بارڈر کے مسائل پر بھی ڈرامے اور سیریلز لکھے، جنہوں نے شائقین سے داد بھی حاصل کی، انہیں شاندار ڈرامے و کردار تخلیق کرنے پر متعدد ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

حسینہ معین خود کو ڈراموں میں بولڈ لڑکی کی تخلیق کارہ سمجھتی تھیں—فائل فوٹو: فیس بک
حسینہ معین خود کو ڈراموں میں بولڈ لڑکی کی تخلیق کارہ سمجھتی تھیں—فائل فوٹو: فیس بک

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024