معید یوسف نے ان کی بھارت میں بطور ہائی کمشنر تعیناتی کی خبریں مسترد کردیں
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے کہ جن میں کہا گیا تھا کہ انہیں بھارت میں پاکستان کا نیا ہائی کمشنر تعینات کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
انگریزی روزنامہ دی نیوز کی ایک کہانی کے لنک کو ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ یہ افواہ 'مکمل طور پر بناوٹی اور بے بنیاد ہے'۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹر معید یوسف معاون خصوصی برائے قومی سلامتی مقرر
انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ ان دنوں اشاعت سے پہلے کسی خبر کی حقیقت جانچنے کا مطالبہ کرنا کافی زیادہ ہے لیکن ایسا بھی نہیں ہونا چاہیے کہ خبر کی کوئی منطق ہی نہ ہو۔
خیال رہے کہ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سفارتی کیریئر نہ رکھنے والے شخص کی تعیناتی کا امکان ہے اور کہا گیا کہ معید یوسف نئی دہلی میں تعینات ہونے والے پہلے ایسے فرد بن سکتے ہیں۔
معید یوسف کو دسمبر 2019 میں وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے قومی سلامتی مقرر کیا گیا تھا، وہ پہلے واشنگٹن ڈی سی میں امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس کے ایشیا سینٹر کے ایسوسی ایٹ نائب صدر تھے۔
'جوہری ماحول میں بروکرنگ پیس: جنوبی ایشیا میں یو ایس کرائسز مینجمنٹ' کے مصنف معید یوسف بوسٹن یونیورسٹی، جارج واشنگٹن یونیورسٹی اور قائداعظم یونیورسٹی، اسلام آباد میں پڑھاتے رہے ہیں، انہوں نے واشنگٹن میں واقع تھنک ٹینک بروکنگس انسٹی ٹیوشن میں بھی کام کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت، کشمیر کا سودا ہوجانے کا بیانیہ پھیلا رہا ہے، معید یوسف
انہوں نے بوسٹن یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر اور پولیٹیکل سائنس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
2007 میں معید یوسف نے اسٹریٹجک اینڈ اکنامک پالیسی ریسرچ کی مشترکہ بنیاد رکھی جو پاکستان میں نجی شعبے کی ایک مشاورتی فرم ہے۔
انہوں نے ایشین ڈیولپمنٹ بینک، ورلڈ بینک اور اسٹاک ہوم پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے علاوہ دوسرے اداروں کے لیے بھی کنسلٹنٹ کے فرائض انجام دیے۔