• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

حکومت سندھ کا 3 بڑے ہسپتالوں کیلئے وفاقی حکومت سے رابطے کا فیصلہ

شائع March 23, 2021
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کا فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم سے متضاد ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کا فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم سے متضاد ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

کراچی: حکومت سندھ نے کراچی کے 3 بڑے ہسپتالوں کا انتظام اپنے پاس رکھنے کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ صوبے کے عوام کو حاصل صحت کی مفت سہولیات جاری رہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی سربراہی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی)، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) قومی ادارہ اطفال (این آئی سی ایچ) کے حوالے سے ہوئے ایک اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین، سیکریٹری صحت کاظم جتوئی، سیکریٹری قانون ڈاکٹر منصور رضوی، جے پی ایم سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی، این آئی سی ایچ کے ڈائریکٹر پروفیسر سید جمال رضا اور این آئی سی وی ڈی کے پروفیسر امین خواجہ نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: وفاق نے کراچی کے ہسپتالوں کا کنٹرول لینے کیلئے ضروری لوازمات پورے نہیں کیے، مرتضیٰ وہاب

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے تینوں ہسپتالوں کو بورڈ آف گورنرز کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کا فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم سے متضاد ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے ان ہسپتالوں کو ملک میں صحت کے بہترین مراکز بنانے کے لیے دن رات کام کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے نہ صرف ان کا بجٹ بڑھایا بلکہ جی پی ایم سی میں سائبر نائف اور این آئی سی وی ڈی کے سیٹیلائٹ سینٹرز قائم کیے اور این آئی سی ایچ کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا'۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا سندھ کے 3 بڑے ہسپتالوں کا انتظام واپس صوبے کو دینے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس موقع پر ان ہسپتالوں کا انتظامی کنٹرول صوبائی حکومت سے وفاقی حکومت کو منتقل ہونے سے ان میں فراہم کی جانے والی خدمات متاثر ہوں گی۔

انہوں نے صوبائی محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وفاقی حکومت کو ایک خط لکھ کر انہیں صورتحال سے آگاہ کریں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 'میں بھی وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر ان تین ہسپتالوں کا نظام چلانے کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی درخواست کروں گا۔

خیال رہے کہ مئی 2019 میں وفاقی وزارت صحت نے سپریم کورٹ کے جنوری 2019 میں دیے گئے حکم کے تحت کراچی کے تینوں بڑے ہسپتال واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاق کراچی کے 3 ہسپتال سندھ حکومت کو واپس کرے، بلاول بھٹو

تاہم اس کے بعد سے اب تک ہسپتال حکومت سندھ کے زیر انتظام ہی ہے اور حال ہی میں وفاقی حکومت کی جانب سے ہسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے پیش رفت سامنے آئی تھی۔

مالی سال 21-2020 کے لیے وفاقی بجٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے ان ہسپتالوں کو چلانے کے لیے 14 ارب 18 کروڑ روپے مختص کیے تھے جس میں سے 9 ارب 24 کروڑ 20 لاکھ روپے این آئی سی وی ڈی، 3 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے جے پی ایم ی اور ایک ارب 7 کروڑ روپے این آئی سی ایچ کے لیے مختص کیے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024