بلاول بھٹو سے متعلق نامناسب ٹوئٹ پر عامر لیاقت کو پھر تنقید کا سامنا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی اور ٹی وی شو میزبان ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو ایک مرتبہ پھر اپنی نامناسب ٹوئٹ پر عوام کی شدید تنقید کا سامنا ہے۔
رکن اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے حکومت گرانے سے متعلق ایک نامناسب ٹوئٹ کی۔
عامر لیاقت حسین نے اپنی ٹوئٹ میں ایک تصویر شیئر کی جس پر بھارت کے آنجہانی اداکار امریش پوری کی تصویر موجود تھی۔
مزید پڑھیں: مریم نواز سے متعلق متنازع ٹوئٹ پر رکنِ قومی اسمبلی عامر لیاقت کو تنقید کا سامنا
ان کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر پر لکھا تھا کہ ' پیپلز پارٹی صرف ایک صورت میں حکومت گرا سکتی ہے، بلاول اپنے کپڑے پھاڑ کر زیادتی کا الزام شیخ رشید پر لگادے'۔
مذکورہ ٹوئٹ پر عامر لیاقت حسین کو ٹوئٹر صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
اے نامی ٹوئٹر نامی ہینڈل نے لکھا کہ 'عامر بھائی گھٹیا پن میں اپنا ریکارڈ کتنی بار توڑیں گے'۔
نعمان عابد نامی صارف نے لکھا کہ 'سر یا دین کی تعلیم دینا چھوڑ دیں یا اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کردیں'۔
پرامید نامی ٹوئٹر ہینڈل نے ایک تصویر شیئر کی جس پر لکھا تھا کہ 'یہ آپ کا ٰ(دماغ) نیچے گرگیا ہے'۔
امن نامی ہینڈل نے لکھا کہ 'کیا ایسے گھٹیا لطیفے کسی بھی باشعور اور عزت دار انسان کو زیب دیتے ہیں، جو کے بدقسمتی سے ایک وزیر بھی ہو، شرم آنی چاہیے'۔
شفیق الرحمٰن نے لکھا کہ 'لیول چیک کریں۔۔۔جعلی ہی سہی لیکن ڈاکٹر اور عالم دین کہلاتے تھے'۔
علی نامی صارف نے لکھا کہ 'پیپلز پارٹی سے لاکھ اختلاف ہے لیکن آپ جیسے پڑھے لکھے انسان سے ایسی پوسٹ کی امید نہیں تھی'۔
زین رضا نامی صارف نے وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کو ٹیگ کرتے ہوئے پوچھا کہ 'کیا یہ آپ کے ایم این اے ہیں؟'
عدنان صدیقی نامی صارف نے لکھا کہ 'آپ کتنا گریں گے'۔
عامر نامی صارف نے پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ندیم خان نے لکھا کہ 'حد ہوتی ہے بے شرمی کی'۔
خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ عامر لیاقت کو کسی بیان پر تنقید کا سامنا ہوا ہو، گزشتہ ماہ فروری میں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز سے متعلق ایک متنازع ٹوئٹ کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کے ’دوسرے روپ‘ سے متعلق ٹوئٹ پر عامر لیاقت کی معذرت
عامر لیاقت حسین نے 23 فروری کو اپنی ایک ٹوئٹ میں مریم نواز کا حوالہ دیتے ہوئے ہندو مذہب کے پیروکاروں کی دیوی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ’دوسرا روپ‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا تھا۔
ہندو دیوی کی تصویر شیئر کیے جانے پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور ان پر نہ صرف خاتون کی تضحیک بلکہ ہندو مذہب کے پیروکاروں کی توہین کا الزام بھی لگایا گیا تھا، بعد ازاں عامر لیاقت حسین نے اپنی ٹوئٹ ڈیلیٹ کرتے ہوئے معافی مانگ لی تھی۔
گزشتہ برس انہوں نے کراچی میں شدید بارشوں کے بعد ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس سے قبل جنوری 2020 میں عامر لیاقت حسین کو اداکارہ مہوش حیات کی بولڈ تصویر پر تنقید کرنے کے باعث بھی لوگوں کی تنقید کا سامنا ہوا تھا۔