طویل لاک ڈاؤن کے خلاف فرانسیسی اداکارہ کا اسٹیج پر برہنہ احتجاج
دسمبر 2019 میں چین سے شروع ہونے والی کورونا کی وبا کے باعث کئی ممالک میں فروری 2020 سے تاحال کسی نہ کسی طرح کا لاک ڈاؤن نافذ ہے اور تاحال اس بیماری میں نمایاں کمی نہیں دیکھی جا رہی۔
کورونا سے تحفظ کی ویکسین آجانے کے باوجود پاکستان سمیت کئی ممالک میں تاحال جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہے، جس کی وجہ سے کروڑوں افراد کو روزگار کے مسائل بھی ہونے لگے ہیں۔
جن افراد کو روزگار کے مسائل ہونے لگے ہیں، ان میں تھیٹرز اداکار بھی شامل ہیں اور ایسے ہی شعبے سے وابستہ یورپی ملک فرانس کی ایک اداکارہ نے طویل لاک ڈاؤن کے خلاف منفرد احتجاج کرکے حکومت کی آنکھیں کھول دیں۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ملک کے اعلیٰ ترین فلمی ایوارڈز کی ایک تقریب میں 57 سالہ تھیٹر اداکارہ سورینے میسیرو (Corinne Masiero) نے برہنہ احتجاج کرکے سب کو حیران کردیا۔
سورینے میسیرو اسٹیج پر پرفارمنس کے لیے آئی تھیں اور انہوں نے پرفارمنس کے دوران خود کو ’گدھے‘ کی کھال کے لباس سے ڈھانپ رکھا تھا۔
سورینے میسیرو کی پرفارمنس کو کافی سراہا گیا اور منفرد لباس پہننے پر ان کی تعریفیں بھی کی گئیں تاہم شائقین اس وقت حیران رہ گئے جب انہون نے پرفارمنس کے بعد اپنا لباس اتار دیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سورینے میسیرو نے پرفارمنس کے بعد مختصر وقت کے لیے ملک میں نافذ لاک ڈاؤن پر بات کی اور بتایا کہ کس طرح تھیٹرز اداکار فاقہ کشی کا شکار ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن ختم کرکے تھیٹرز اداکاروں کو کام کرنے دیا جائے، کیوں کہ ثقافت نہیں تو کوئی مستقبل نہیں۔
اداکارہ نے مختصر خطاب کے بعد اپنا لباس اسٹیج پر سب کے سامنے اتارا۔
اسٹیج اداکارہ نے سینے اور پیٹ پر ’ہمیں اپنا فن واپس دے دو‘ اور ’ثقافت نہیں تو کوئی مستقبل نہیں‘ جیسے نعرے بھی تحریر کر رکھے تھے۔