• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پی ٹی آئی، اتحادی جماعتوں کے بعض ارکان نے حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے، بلاول کا دعویٰ

شائع March 2, 2021
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ سپریم کورٹ کا یہی فیصلہ آنا ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ سپریم کورٹ کا یہی فیصلہ آنا ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اس کی اتحادی جماعتوں کے بعض ارکان نے سینیٹ انتخابات میں حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ڈان نیوز سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'سینیٹ الیکشن سے متعلق ایم کیو ایم سے ہمارے رابطے ہیں، ایم کیو ایم کے علاوہ دیگر جماعتوں سے بھی رابطے میں ہیں اور ان کے بعض ارکان نے حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے رابطے ہمارا حق ہے اور ہم آخری وقت تک تمام جماعتوں سے رابطے رکھیں گے۔

واضح رہے کہ تین روز قبل پیپلز پارٹی کا وفد ایم کیوایم پاکستان کے بہادر آباد مرکز پہنچا تھا اور ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی نے سینیٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی والی نشست پر مدد کے بدلے ایم کیو ایم کے لیے 2 نشستوں پر اپنے امیدوار دستبردار کرانے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی اتحادیوں کی عبدالحفیظ شیخ کی حمایت کی یقین دہانی

تاہم گزشتہ روز پی ٹی آئی کے اتحادیوں نے ایک اہم اجلاس منعقد کیا جس میں انہوں نے اپنے اتحاد کا مظاہرہ کیا اور 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ کے اہم انتخابات میں کامیابی کے عزم کا اظہار کیا۔

سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ سپریم کورٹ کا یہی فیصلہ آنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ہماری 54 سیٹیں ہیں انہیں کو لے کر آگے بڑھیں گے جبکہ پُرامید ہیں کہ یوسف رضا گیلانی جیت جائیں گے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میرا خیبر پختونخوا کا دورہ بھی کامیاب رہا ہے، ہم جب خیبر پختونخوا گئے تھے تو صورتحال مختلف تھی اور جب واپس آئے ہیں تو صورتحال مختلف ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024