• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

عمران خان کی جانب سے سینیٹ انتخابات کیلیے امیدواروں کی فہرست میں تبدیلیاں متوقع

شائع February 16, 2021
وزیراعظم عمران خان پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: آنے والے سینیٹ انتخابات میں امیدواروں کی نامزدگیوں پر حکمران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں اندرونی اختلافات پر کہا جارہا ہے کہ وزیراعظم اسے حل کرنا چاہ رہے ہیں اور پارٹی امیدواروں کی فہرست میں کچھ تبدیلیاں متوقع ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی رہنماؤں کی شکایات کو دور کرنے اور امیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دینے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے آج پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلا لیا ہے۔

الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کی جاری کردہ امیدواروں کی فہرست کے مطابق 56 پی ٹی آئی امیدواروں نے حکمران جماعت کی 20 متوقع نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگیاں جمع کرائے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ 36 کورنگ امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اور اب یہ عمران خان پر ہے کہ وہ ان میں پارٹی ٹکٹ تقسیم کریں جنہیں وہ سینیٹ انتخابات میں مقابلے کے لیے فٹ سمجھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات میں ووٹنگ کے طریقہ کار پر ابہام کے دوران 170 کاغذات نامزدگی جمع

اس حوالے سے ایک اندرونی شخص نے ڈان کو بتایا کہ پارلیمانی بورڈ کے اراکین نے وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا کی سینیٹ انتخابات کے لیے نامزدگی پر تحظات کا اظہار کیا تھا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر مخالفت کے باوجود وزیراعظم عمران خان انہیں امیدواروں کی فہرست سے نہیں ہٹائیں گے۔

علاوہ ازیں سندھ میں پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں نے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل سے ملاقات کی اور سیاہ و سفید میں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

پارٹی کے اندرونی اختلافات کی وجہ سے پی ٹی آئی کے دو دیگر امیدوار فیصل سلیم اور سیف اللہ ابڑو بھی لپیٹ میں آگئے۔

ایک نجی ٹی وی شو میں وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر جو پی ٹی آئی پارلیمانی بورڈ کے رکن بھی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ فیصل واڈا کی نامزدگی کے خلاف تھے ان کی مخالفت جائز تھی کیونکہ فیصل واڈا پہلے ہی قومی اسمبلی کی نشست رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’لیکن فیصل واڈا ای سی پی میں (دوہری شہریت) کے مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں اور یہ خدشہ ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف آسکتا ہے‘۔

اگر ایک مرتبہ فیصل واڈا اس کیس میں قصوروار ثابت ہوگئے تو وہ سینیٹ کی نشست کے لیے اہل نہیں ہوسکتے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی طرف سے نامزدگی واپس لینے کے بعد بلوچستان سے عبدالقادرنے آزاد امیدوار کی حیثیت سے کاغذات جمع کرادیے ہیں، پی ٹی آئی نے بلوچستان سے پارٹی کے ایک اور فرد ظہور آغا کو نامزد کیا ہے۔

کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے عبدالقادر کے بارے میں کہا جاسکتا ہے کہ وہ اتنخابات جیتنے کی پوزیشن میں ہیں تاہم میڈیا رپورٹس کہتی ہیں کہ بنی گالہ میں دھرنے پر ظہور آغا کی بنیادی پارٹی رکنیت منسوخ کردی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات کیلئے ٹکٹیں دینے پر پی ٹی آئی اور بی اے پی میں اختلافات

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے ایک اجلاس میں کہا کہ وہ سینیٹ انتخابات کے لیے میرٹ پر پارٹی ٹکٹس دیں گے اور کسی ’پیراشوٹر‘ کو سینیٹر بننے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا سے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے ناراض ایم این ایز سے ملاقات کی، ان اراکین قومی اسمبلیز میں جنید اکبر، نور عالم خان، عاطف خان، ارباب امیر ایوب، شیر علی ارباب اور شوکت علی شامل تھے۔

ملاقات میں تمام سیاسی صورتحال اور ان کے متعلقہ حلقوں کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024