• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں باسمتی چاول کی برآمدات میں 38 فیصد کمی

شائع February 9, 2021
برآمدات مقدار کے حساب سے 38 فیصد کم ہوکر 2 لاکھ 65 ہزار 672 ٹن اور قیمت کے اعتبار سے 31 فیصد کم ہوکر 26 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہوگئی۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی
برآمدات مقدار کے حساب سے 38 فیصد کم ہوکر 2 لاکھ 65 ہزار 672 ٹن اور قیمت کے اعتبار سے 31 فیصد کم ہوکر 26 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہوگئی۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی

کراچی: کورونا وائرس کے وبائی مرض کے دوران غیر باسمتی چاول سے متعلق بھارت کی پیش کردہ کم قیمتوں اور اکتوبر 2020 سے اعلیٰ فریٹ اور شپمنٹ نرخوں کی وجہ سے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاکستانی چاول کی برآمدات میں کمی دیکھی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں جولائی تا دسمبر 21-2020 کے دوران ملک میں مجموعی طور پر چاول کی برآمدات مقدار کے حساب سے 10 فیصد کم ہو کر 18 لاکھ 24 ہزار ٹن اور قیمت کے اعتبار سے 6.74 فیصد، 96 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہوگئیں۔

کل برآمدات میں سے باسمتی چاول کی برآمدات پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں مقدار کے حساب سے 38 فیصد تک گھٹ کر 2 لاکھ 65 ہزار 672 ٹن اور قیمت کے اعتبار سے 31 فیصد کم ہوکر 26 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہوگئی جبکہ نان باسمتی برآمدات 3 فیصد کمی سے 15 لاکھ 58 ہزار ٹن اور 7.45 فیصد، 70 کروڑ ڈالر ہوگئیں۔

مزید پڑھیں: برآمد کنندگان نے یورپی یونین میں باسمتی چاول پر بھارتی دعوے کو چیلنج کردیا

رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) کے چیئرمین عبد القیوم پراچہ نے ڈان کو بتایا کہ 'پاکستان کے باسمتی کے علاوہ دیگر چاول کی چینی خریداری نے ہمارے برآمد کنندگان کو ستمبر سے دسمبر 2020 میں مصروف رکھا'۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی باسمتی کو یورپی منڈیوں میں بہت پسند کیا جاتا ہے کیونکہ بھارت کے مقابلے میں ہماری مقامی فصل میں کیڑے مار ادویات کی سطح یورپی یونین کے معیار کے مطابق کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ برآمدات کے حوالے سے اُمید کی کرن نومبر 2020 کے بعد سے بڑھ رہی ہے جو اکتوبر 2020 کے دوران 78 ہزار 160 ٹن، 7 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی جبکہ اکتوبر میں یہ 43 ہزار 32 ٹن، 4 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ 'مجھے اُمید ہے کہ مالی سال 2021 کا دوسری ششماہی، پہلی ششماہی سے کہیں زیادہ بہتر ثابت ہوگی کیونکہ کئی چیزوں میں بہتری آئی ہے اور زیادہ تر انحصار چاول کی قیمتوں پر ہوگا'۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے باسمتی چاول پر بھارتی دعویٰ چیلنج کردیا

باسمتی برآمدات میں مجموعی طور پر یورپ کا 40 فیصد حصہ ہے جس کے علاوہ یہ خلیجی ممالک، آسٹریلیا، امریکا وغیرہ کو بھی برآمد کی جارہی ہے۔

نان باسمتی منڈیوں میں چین، افریقی ممالک، مشرق بعید وغیرہ شامل ہیں۔

پاکستان میں سالانہ 74 لاکھ ٹن چاول کی پیداوار ہوتی ہے جس میں سے 40 لاکھ ٹن سے زیادہ برآمد ہوتا ہے جبکہ باقی مقامی طور پر استعمال ہوتا ہے۔

ملک میں مالی سال 2020 میں 41 لاکھ 66 ہزار ٹن چاول برآمد کیا گیا تھا جس سے 2 ارب 17 کروڑ ڈالر کی آمدنی ہوئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024