• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

وزیر اعظم یا وفاق کے کسی عہدیدار کو جواب دہ نہیں ہوں، مراد علی شاہ

شائع January 25, 2021
مراد علی شاہ نے کہا کہ کروڑوں روپے مالیت کی ادویات بیرون ملک سے خریدنے سے بہتر ہے کہ ہم اپنی ادویات خود بنائیں — فوٹو: ڈان نیوز
مراد علی شاہ نے کہا کہ کروڑوں روپے مالیت کی ادویات بیرون ملک سے خریدنے سے بہتر ہے کہ ہم اپنی ادویات خود بنائیں — فوٹو: ڈان نیوز

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم یا وفاقی کے کسی اور عہدیدار کو جواب دہ نہیں بلکہ صرف صوبائی اسمبلی کو جواب دہ ہیں۔

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اوجھا کیمپس میں بائیو فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ فیسیلٹی کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ آئین پاکستان کے مطابق وہ نہ وزیر اعظم کو جواب دہ ہیں، نہ ہی وفاق کے کسی اور عہدیدار کو وہ صرف سندھ کے عوام کی نمائندہ سندھ اسمبلی کو جواب دہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر علی زیدی کے حوالے سے خط کا معاملہ ایک خالص دفتری یا کانفیڈنشل معاملہ ہے اس لیے وہ اس پر عوام یا میڈیا کے سامنے کوئی بات نہیں کریں گے۔

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کروڑوں روپے مالیت کی ادویات بیرون ملک سے خریدنے سے بہتر ہے کہ ہم اپنی ادویات خود بنائیں۔

انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ آور آپ کی ٹیم قابل تحسین ہیں جو کافی تعداد میں جان بچانے والی ادویات ڈاؤ یونیورسٹی میں تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈاؤ یونیورسٹی سانپ اور کتے کے کاٹے کی ویکسین بنانے کا لائسنس حاصل کرچکی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی کمیٹی اجلاس میں تکرار پر وزیراعلیٰ اور علی زیدی کا وزیراعظم کو خط، مداخلت کا مطالبہ

انہوں نے بتایا کہ ڈاؤ یونیورسٹی کی بائیو فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ فیسیلٹی میں مختلف اقسام کی جان بچانے والی ویکسین تیار کی جاسکتی ہیں، جبکہ ڈاؤ یونیورسٹی کو خون کے اجزا سے دوائیں بنانے کا لائسنس بھی مل چکا ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی کمیٹی کے اجلاس میں تکرار کے بعد وفاقی وزیر علی حیدر زیدی اور وزیر اعلیٰ سندھ آمنے سامنے آگئے ہیں اور دونوں اعلیٰ شخصیات نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

کراچی میں ترقیاتی کاموں کے لیے قائم کمیٹی کے 16 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر علی حیدر زیدی اور وزیر اعلیٰ کے درمیان تلخ کلامی کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔

علی حیدر زیدی نے ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹس کے سلسلے میں اس بات کی تصدیق کرنے کے ساتھ ساتھ مراد علی شاہ اور ان کی جانب سے وزیر اعظم کو لکھے گئے خطوط اور اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاق، صوبے میں تعاون کو علی زیدی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے، سعید غنی

دوسری جانب کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ 'افسوس کی بات ہے کہ وزیر اعظم کو لکھا گیا خط ایک وزیر کے ہاتھ لگا اور وہ میڈیا کو جاری کردیا گیا'۔

انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبے میں تعاون کو وفاقی وزیر علی زیدی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Arshad Jan 25, 2021 09:08pm
He will run like his father to USA, after embezzling poor people's funds.

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024