ہوٹل منیجر کی انگلش کا مذاق اڑانے والی مالکان پر علی گل پیر کی 'ویڈیو'
گزشتہ چند روز سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع کینولی بائے کیفے سول کی مالکان عظمیٰ اور دیا کو اپنے ریسٹورنٹ کے منیجر کی انگریزی بولنے کی صلاحیت کی تضحیک کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید کا سامنا ہے۔
وائرل ہونے والی یہ 20 جنوری کی ویڈیو کینولی کیفے سول کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر جاری کی گئی تھی جسے بعدازاں تنقید کے بعد ڈیلیٹ کردیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں خواتین مالکان کو اویس نامی منیجر سے ملازمت، انگریزی سیکھنے کی مدت پوچھنے اور بعدازاں انگریزی میں جملے کہنے اور پھر انگزیزی ہی میں اپنا تعارف کروانے کا کہا گیا۔
مزید پڑھیں: ریسٹورنٹ منیجر کی 'انگریزی' کا مذاق بنانے پر کیفے مالکان کو تنقید کا سامنا
مالکان کے کہنے پر جب منیجر نے انگریزی میں اپنا تعارف کروایا تو انہیں زبان پر عبور حاصل نہیں تھا۔
جس پر تبصرہ کرتے ہوئے ویڈیو میں موجود خواتین میں سے ایک نے ہنستے ہوئے تبصرہ کیا تھا کہ 'یہ ہمارے منیجر ہیں، جو یہاں 9 برس سے ہیں اور یہ ان کی خوبصورت انگریزی ہے'۔
انہوں نے ساتھ ہی منیجر کو بھاری تنخواہ کی ادائیگی کا ذکر بھی کیا تھا۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سے اکثر صارفین کی جانب سے کیفے سول کینولی کی مالکان پر منیجر کا مذاق اڑانے پر شدید تنقید کی گئی تھی۔
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر کینولی کو بائیکاٹ کرنے سے متعلق مختلف ہیش ٹیگز ٹرینڈ کررہے تھے اور بعدازاں اب پاکستانی کامیڈین و گلوکار علی گل پیر نے بھی اسی واقعے پر ایک مزاحیہ ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔
جاری کی گئی ویڈیو میں علی گل پیر کے ساتھ اسٹیڈ اپ کامیڈین اکبر چوہدری اور پاکستان میں موجود برطانوی صحافی جارج فلٹن نظر آرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وائرل ویڈیو پر کینولی کیفے کی وضاحت، لاہور فرنچائز کی مذمت
مزاحیہ ویڈیو میں علی گل پیر نے خود کو ہوٹل مالک دیا حیدر جبکہ چوہدری اکبر کو عظمیٰ کے طور پر دکھایا۔
اس ویڈیو میں صحافی جارج فلٹن کو ریسٹورنٹ کے منیجر کے طور پر دکھایا گیا ہے، جو کہتے ہیں کہ میں کورس کیوں کروں گا یہ میری زبان ہے۔
مزاحیہ انداز میں بنائی گئی اس ویڈیو میں دراصل کینولی کیفے کی مالکان کی ویڈیو پر تنقید کی گئی ہے۔