بغیر سرنج کے بلڈ شوگر مانیٹر کرنے والی ڈیوائس تیار
ذیابیطس کے مریضوں کو مسلسل اپنی بلڈ شوگر کی سطح پر نظر رکھنی ہوتی ہے، جو ظاہر ہے کوئی آسان کام نہیں، بلکہ موجودہ عہد کی طبی ٹیکنالوجی کے چند بڑے چیلنجز میں سے ایک ہے۔
مگر ایک جاپانی کمپنی نے اس مسئلے کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
لاس ویگاس میں جاری سی ای ایس ٹیکنالوجی نمائش کے موقع پر کوانٹم آپریشن انکارپوریشن نے ایک پروٹوٹائپ ویئرایبل ڈیوائس متعارف کرائی۔
گھڑی جیسی اس ڈیوائس کو کلائی پر باندھا جاتا ہے، جس کے بعد وہ مسلسل بلڈ شوگر کی درست سطح کی مانیٹرنگ کرتی ہے۔
دیکھنے میں یہ ایپل واچ کی طرح ہے، جس میں ایک چھوٹا اسپیکٹرومیٹر موجود ہے جو خون میں گلوکوز کو اسکین کرتا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ دیگر اہم افعال جیسے دل کی دھڑکن اور ای سی جی پر بھی نظر رکھتی ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ اس میں اصل جز اس کا پیٹنٹ اسپیکٹرواسکوپی میٹریل ہے۔
ڈیواس کو پہننے والے کو بس گھڑی کو سلائیڈ کرکے مینیو سے مانیٹرنگ کو متحرک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے 20 سیکنڈ بعد ڈیٹا ڈسپلے ہونے لگتا ہے۔
اس وقت ذیابیطس کے مریضوں کو مسلسل بلڈ گلوکوز کی سطح پر نظر رکھنی ہے تاکہ انسولین کے ڈوز کا تعین کیا جاسکے۔
مگر اس عمل کے لیے سرنج کا استعمال عام ہوتا ہے اور یہ نئی ڈیوائس اگر واقعی کارآمد ہوئی تو اس شعبے میں انقلابی پیشرفت ثابت ہوگی۔
دنیا بھر میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، جن میں دیگر جان لیوا بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اب تک بلڈشوگر مانیٹرنگ کے لیے ایسی کوئی ویئرایبل ڈیوائس تیار نہیں ہوسکی، تاہم اس پر کافی عرصے کام ہورہا ہے، یہاں تک کہ رپورٹس کے مطابق ایپل بھی ایک بلڈ شوگر مانیٹرنگ پلیٹ فارم پر کام کررہی ہے۔